مشرق وسطی

بحرین:138 افراد کی شہریت منسوخ

بحرین کے پراسیکیوٹر جنرل احمد الحمدی نے دعویٰ کیا کہ 138 افراد پر الزام تھا کہ وہ لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے ساتھ رابطے میں تھے اور بحرین میں بھی اس قسم کی ایک تنظیم کی تشکیل کے لئے کوشاں تھے۔

بحرین کی نام نہاد عدالت نے حزب اللہ کے ساتھ روابط کے الزام میں مزید 138 افراد کی شہریت منسوخ کرکے قید کی سزا سنادی ہے۔

بحرین کے پراسیکیوٹرجنرل احمد الحمدی نے بتایا کہ ’69 شہریوں کو عمرقید، 39 کو 10 برس، 23 کو 7 برس جبکہ دیگر کو 3 اور 5 برس قید کی سزائیں سنائی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ 96 شہریوں کو 2 لاکھ 65 ہزار ڈالر جرمانے کی سزا بھی سنائی۔

بحرین کی اپوزیشن جماعتوں نے نام نہاد عدالت کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا جبکہ انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے عدالتی فیصلے کو انصاف کے ساتھ مذاق قرار دیا۔

دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سزاؤں کو عالمی عدالتی معیارات کے منافی قرار دیا۔

بحرین انسٹیٹویٹ فار رائٹس اینڈ ڈیموکریسی (برڈ) نے عدالتی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’2012 میں بھی بحرین کی حکومت نے بڑے پیمانے پر لوگوں کی شہریت منسوخ کی تھی۔

بحرین کی شاہی حکومت نے جسے سعودی فوج کی حمایت حاصل ہے ملک کے گیارہ ہزار شہریوں کو مختلف الزامات کے تحت گرفتار کرکے جیلوں میں بند کر رکھا ہے۔ آل خلیفہ کی حکومت نے بہت سے قیدیوں کی شہریت بھی منسوخ کردی ہے۔

بحرین میں فروری دوہزار گیارہ سے انقلابی تحریک جاری ہے اور اس ملک کے عوام شاہی حکومت کے خاتمے اور مکمل جمہوری حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button