اسرائیل سے تعلقات کا مطلب اپنے علاقے کو اسرائیل کے حوالے کرنا ہے: سید عبدالمالک الحوثی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) یمن کی تحریک انصاراللہ کے رہنما نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری علاقے پر اس کا تسلط قائم کروانے کی راہ ہموار کرنے کے مترادف ہے۔
المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق یمن کی تحریک انصاراللہ کے رہنما سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے صوبے اب کے رہنماؤں اور صوبائی حکام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی کہ امریکی ہمارے بارے میں کوئی فیصلہ کریں۔
انھوں نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری کے لئے بعض عرب ملکوں میں پائی جانے والی رقایت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کا مطلب اسے علاقے پر مسلط کرنا اور اپنے علاقے اس کے حوالے کرنا ہے۔
دو ہزار بیس میں امریکی دباؤ اور وساطت سے طے پانے والے سمجھوتے کے تحت فلسطینیوں کے خلاف صیہونی کے جرائم سے چشم پوشی کرتے ہوئے چارعرب ملکوں متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات برقرار کئے، جس پر مختلف اسلامی و عرب ملکوں نے سخت مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
تحریک انصاراللہ کے رہنما سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ دشمن ہر طریقے سے یمنی قوم میں اختلاف و تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ ان اختلافات سے غلط فائدہ اٹھا سکیں۔
انھوں نے کہا کہ دشمنوں نے صراحت کے ساتھ اعتراف کیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے ساتھ ساتھ اپنے دشمنانہ اقدامات عمل میں لانا چاہتے ہیں جبکہ یہ ان میں ناکامیوں سے پیدا ہونے والی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے۔