امریکہ کو چھوڑ کر سعودی عرب دوسرے ممالک کی جانب دیکھنے لگا
Leaving America, Saudi Arabia started looking towards other countries
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان امریکا کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں چینی مالکانہ حق والی کمپنی کے ساتھ تعاون شروع کرنے کے لیے تیار ہیں۔
قبل ازیں وال سٹریٹ جرنل نے باخبر سعودی حکام کے حوالے سے خبر دی تھی کہ چین کی نیشنل نیوکلیئر کمپنی نے جسے "CNNC” کے نام سے جانا جاتا ہے، سعودی عرب کے مشرقی صوبوں اور قطر اور متحدہ عرب امارات کی سرحد کے قریب جوہری تنصیبات اور ایٹمی بجلی گھر بنانے کی تجویز دی ہے۔
اس مسئلے میں امریکا اکیلا نہیں بلکہ صیہونی حکومت بھی ہے جس نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا مسئلہ اٹھایا ہے، ریاض حکومت کی جانب سے جوہری توانائی کے حصول کی ضرورت کو اس حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے معاملے سے جوڑنے کے بعد، یہ مسئلہ گرامایا ہوا ہے۔
ریاض کی جانب سے جوہری توانائی کے حصول کے معاملے کو صیہونی حکومت سے جوڑنے کا معاملہ پہلے ہی اسرائیل کے اندر زیر بحث رہا اور ایک متنازعہ مسئلہ بن گیا، اس طرح اسرائیل کے اندر تنازعات میں ایک اور متنازعہ مسئلز کا اضافہ ہوگیا۔