امریکی اڈوں کو جب چاہیں نشانہ بنا سکتے ہیں: ایرانی جنرل
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی فضائیہ کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل امیرعلی حاجی زادہ نے 3 شعبان المعظم کو جسے یوم پاسدار کا نام دیا گیا ہے کہا کہ امریکہ کے مفادات مغربی ایشیا اور حتی دنیا کو غیر مستحکم کرنے میں ہیں ۔ اور ایران عراق جنگ، افغانستان پر حملہ، عراق میں دو جنگیں، یمن پر سعودی حملہ، داعش سے جنگ اور صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ ان تنازعات میں شامل ہیں
حاجی زادہ نے زور دے کر کہا کہ اگر ہم مضبوط نہیں ہوئے تو یہ تنازعات ایران کے اندر پھیل جائیں گے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ فضائیہ میں شروع سے ہی ہم نے امریکیوں کی صلاحیتوں اور جنگی ہتھیاروں اور مشینریوں کو ناکارہ بنانے کی کوشش کی، کہا کہ خطے میں امریکی اڈے کبھی ان کی طاقت تھے لیکن آج ہم جب چاہیں انہیں نشانہ بنا سکتے ہیں۔
جنرل حاجی زادہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دنیا کی سب سے بڑی فضائيہ کی فورس امریکی بحریہ کی ہے کہا کہ پہلے کہا جاتا تھا کہ اگر یہ بحری بیڑا کسی ملک کی طرف بڑھے تو گا اس ملک کی حکومت گر جائے گی لیکن اب اللہ کے فضل سے ہم دو ہزار کلومیٹر تک امریکی جہازوں کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور یہ دو ہزار کلومیٹر یورپیوں کی عزت کی وجہ سے ہے اورھ ہمیں امید ہے کہ انشاء الل وہہ اس عزت کو برقرار رکھیں گے۔
آئی آر جی سی ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر نے حال ہی میں زیر بحث ہائپرسونک میزائل کے بارے میں مزید کہا: دفاعی نظام میزائلوں کے مستقبل کے راستے اور نقطہ کی پیشین گوئی کی بنیاد پر کام کرتے ہیں، اور وہ اس میزائل کے مستقبل کے نقطہ کو تلاش نہیں کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا: وہ آئندہ دس سالوں میں اس سے نمٹنے کے لیے کوئی نظام نہیں بنا سکیں گے۔
جنرل حاجی زادہ نے غزہ ڈرون کے بارے میں کہا کہ اس ڈرون میں پرواز کی مستقل صلاحیت بہت زیادہ ہے اور یہ بیک وقت 9 بم لے جا سکتا ہے۔
آئی آر جی سی ایرو اسپیس فورس کے کمانڈر نے کہا کہ 1650 کلومیٹر تک مار کرنے والا کروز میزائل اسلامی جمہوریہ ایران کے میزائل یونٹ میں شامل ہو گیا ہے اور اس کروز میزائل کو کردستان کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے پاوہ کروز میزائل کا نام دیا گیا ہے۔