اگر ایران نے مداخلت کی تو اس بار تم نیل کی بجائے سمندرِ میڈیٹرانہ میں غرق ہوگے، سید عباس موسوی کا صیہونی سفیر کو جواب
شیعہ نیوز: آج طوفان الاقصیٰ کے بعد غزہ پر صیہونی جارحیت کا 29واں دن ہے۔ غزہ کی مساجد، گرجا گھر، ہسپتال کچھ بھی اسرائیلی حملوں سے محفوظ نہیں۔ علاوہ ازیں صیہونی، غزہ کا محاصرہ تنگ سے تنگ تر کرتے جا رہے ہیں۔ اس مدت میں 9 ہزار فلسطینی شہید اور 32000 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ گزشتہ شب بھی صیہونی طیاروں نے غزہ میں الشفاء ہسپتال اور اس کے اطراف سمیت دیگر طبی مراکز پر حملے کئے جس کے نتیجے میں 15 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ فلسطین میں صیہونیوں کے اِن نسل کُش اقدامات کے باوجود اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اعتراف کیا کہ حماس ایک مضبوط حریف ہے کہ جس کے پاس ہزاروں میزائلوں کا ذخیرہ ہے۔ اس کے اراکان نے باقاعدہ تربیت لی ہوئی ہے اور یہ کئی سالوں سے جنگ کی پریکٹس کر رہے تھے۔
اسی دوران "باکو” میں تعینات صیہونی سفیر "جورج ڈِک” نے حماس کے بارے میں خود ساختہ بد زبانی کی جس کا آذربائیجان میں ایران کے سفیر "سید عباس موسوی” نے سختی کے ساتھ جواب دیا۔ سید عباس موسوی نے صیہونی سفیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس مرحلے میں تمہارے لئے حماس کے بہادر ہی کافی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمہارا وجود مکڑی کے جالے سے بھی کمزور ہے۔ یاد رکھو اگر ایران نے مداخلت کی تو اس بار تم نیل کی بجائے میڈیٹرانہ کے سمندر میں غرق ہو گے۔ تمہارے پاس بھاگنے کا راستہ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ساری دنیا تمہارے خلاف ہو چکی ہے۔ آذر بائیجان کے بہادر اور غیرت مند عوام ساری دنیا کے لوگوں کی طرح تم نسل پرست گروہ سے بیزار ہیں۔ اس دوران ہم نے دنیا بھر میں غزہ میں صیہونی رژیم کے جرائم کی مذمت میں مظاہرے دیکھے۔
یاد رہے کہ باکو میں تعینات صیہونی سفیر نے سوشل میڈیا کی ایپ ایکس پر ایک فیلم پوسٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ "صدائے غزہ، حماس ہمارا حقیقی دشمن ہے، اٹھائیس سالہ اشرف کی بات سنو جو حماس سے کہتا ہے کہ ہمیں اور غزہ کے عوام کو اپنی زندگی جینے دو۔