ایران کو امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایران کے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے امریکہ کے رویہ پر گروپ 1+4 کے انتقاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات سے کا کوئی فائدہ نہیں، ہم اپنی ریڈ لائنوں سے عبور نہیں کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ایک اجلاس سے خطاب میں امریکہ کے رویہ پر گروپ 1+4 کی تنقید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات سے کا کوئی فائدہ نہیں، ہم اپنی ریڈ لائنوں سے عبور نہیں کریں گے۔ امیر عبداللہیان نے کہا کہ ویانا مذاکرات میں گروپ 1+4 کے ارکان بھی امریکہ کے رویہ سے خوش نہیں ہیں۔ امریکہ مذاکرات میں تعمیری کردار ادا نہیں کررہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم پابندیوں کے مکمل خاتمہ کے خواہاں ہیں لیکن ہم اپنی اقتصادی اور معاشی پالیسیوں کو ویانا مذاکرات سے منسلک نہیں کریں گے۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ امریکہ پابندیوں کے خاتمہ کے سلسلے میں اپنے شرائط مسلط کرنے کی کوشش کررہا ہے جو مشترکہ ایٹمی معاہدے کی روح کے خلاف ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم ایک اچھے معاہدے تک پہنچ سکتے ہیں لیکن امریکہ اب بھی اپنے شرائط مسلط کرنے کی کوشش کرہا ہے جو ناقابل قبول ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات میں ایران کا کوئي فائدہ نہیں۔ ہم اچھے معاہدے تک پہنچنے کے لئے اپنی کوششوں کو جاری رکھیں گے، البتہ ہمیں اقتصادی مشکلات کو حل کرنے کے سلسلے میں اپنی اندرونی توانائيوں پر توجہ مبذول کرنی چاہیے۔