دنیا

برطانیہ نے اسرائیل مخالف مہم کو نسل پرستی قرار دے دیا

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) برطانیہ نے فلسطینیوں کی اسرائیل کے خلاف مہم بائیکاٹ، عدم سرمایہ کاری اور پابندیوں کو سامی مخالف نسل پرستی قرار دے دیا۔

برطانیہ کی ہوم سیکرٹری پریتی پاٹیل نے فلسطینی مہم Boycott, Divestment and Sanctions (BDS) کو سامی مخالف نسل پرستی قرار دے دیا ہے۔ یہ مہم ناجائز اسرائیلی قبضے کے خلاف چلائی جا رہی ہے جو اسرائیل نے مقبوضہ عرب علاقوں پر کر رکھا ہے۔ پریتی پاٹیل نے یہ اعلان اسرائیل کے قدیم دوستوں کے سالانہ پارلیمانی استقبالیے پر اپنی تقریر میں کیا ہے۔

برطانیہ کی طرف سے اس نوعیت کا اعلان طویل عرصے سے متوقع تھا۔ یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ بی ڈی ایس مہم پر پابندی عاید کر دی جائے گی اور اس طرح کی ہر سرگرمی کو غیر قانونی قرار دے دیا جائے گا۔ اس اعلان سے ان تمام پبلک اداروں میں ان فلسطینی سرگرمیوں اور اسرائیل کے خلاف اخلاقی پوزیشن اختیار کرنا مشکل تر ہو جائے گا۔ اس پابندی سے ٹوری حکومت کے وہ عزائم واضح ہو گئے ہیں جن کو پورا کرنے کے لیے وہ مدت سے موقع کی تلاش میں تھی۔ اس طرح اسرائیل کی نسل پرست انتظامیہ کو تحفظ دیا گیا ہے۔ گذشتہ ہفتے ملکہ نے بھی اپنی تقریر میں اس جانب اشارہ کیا تھا۔

Conservative Friends of Israel[سی ایف آئی] کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ نے یہ اعلان کیا جو خود بھی اسرائیل کی حمایتی سمجھی جاتی ہیں۔ انہوں نے اسرائیل کے برطانیہ میں سفیر زپی ہوٹوولی کے کام کی تعریف کی جو اجلاس میں موجود تھے۔ پریتی نے کہا کہ ہر زاویے سے ہم نے جائزہ لیا اور دیکھا کہ یہ مہم نسل پرستی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دنیا بھر میں دہشت گردی کے خلاف مضبوط آواز کو فروغ دیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button