جارح سعودی اتحاد نے یمنی بحری جہازوں کو روک دیا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) یمن کی قومی تیل کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے ایندھن کے حامل یمن کے دو اور بحری جہازوں کو روک لیا ہے۔
یمن کی نیشنل آئل کمپنی کے مینیجنگ ڈائرکٹر عصام المتوکل نے کہا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے ایندھن کے حامل یمن کے دو اور بحری جہازوں کو روک لیا ہے اور جارح سعودی اتحاد نے پیٹرول کے حامل ان بحری جہازوں کو الحدیدہ بندرگاہ جانے نہیں دیا ہے۔
اس طرح حال ہی میں ایندھن کے حامل الحدیدہ جانے والے ایسے تیل بردار جہازوں کی تعداد اب چار ہوگئی ہے جنھیں جارح سعودی اتحاد نے روک لیا ہے۔
یمن کی آئل کمپنی کا کہنا ہے کہ اس طرح سے بحری جہازوں کو روکے جانے کی بنا پر یمنی عوام کے لئے بڑھتے ہوئے مسائل و مشکلات کی اصل ذمہ دار سعودی اتحاد کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ بھی ہے جس کی جانب سے اس قسم کی خلاف ورزیوں پر کسی طرح کا ردعمل تک سامنے نہیں آتا۔
یمنی ایندھن کے حامل بحری جہازوں کو ایسی حالت میں روکا گیا ہے کہ صنعا نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ سعودی اتحاد نے ایندھن کے حامل دو بحری جہازوں کو الحدیدہ پہنچنے سے روک دیا جبکہ خود اقوام متحدہ کی جانب سے ان دونوں تیل بردار بحری جہازوں کی تلاشی لی گئی تھی اور اس عالمی ادارے نے ان بحری جہازوں کو الحدیدہ جانے کی اجازت بھی دی تھی۔
اس قسم کے جارحانہ اقدامات ایسی حالت میں عمل میں لائے جا رہے ہیں کہ یمن کے جاری محاصرے کی بنا پر اس ملک کے عوام کی صورت حال بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔
یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت کے دوران اب تک یمن کا لاکھوں بیرل تیل چوری کیا جا چکا ہے۔
دریں اثنا یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے سیاسی دفتر کے رکن عبدالوہاب المحبشی نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے سعودی عرب کی حمایت جاری رہنے کی صورت میں علاقے میں امریکی مفادات محفوظ نہیں رہیں گے اور وہ یمن کی مسلح افواج کے نشانے پر رہیں گے۔
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے سیاسی دفتر کے رکن عبدالوہاب المحبشی نے کہا کہ سعودی عرب کی حمایت منقطع کئے جانے کے بارے میں قرارداد کے مسودے کو امریکہ کی بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے مسترد کئے جانے سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ امریکہ یمن کا محاصرہ جاری رکھے جانے اور یمنی عوام کا قتل عام اور ان کے بڑھتے مسائل و مشکلات جاری رکھے جانے کی حمایت کرتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ کی جوبائیڈن حکومت اس بات کا جھوٹا دعوی کرتی ہے کہ وہ انسانی حقوق کی حمایت کرتی ہے اس دعوے کا جھوٹ یمنی عوام کی حالت زار سے بخوبی ثابت ہوجاتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ دنیا کے آزاد ملکوں کو جارحیت کا نشانہ بنانے والے ممالک کی حکومتیں خود دہشت گرد ہیں۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے چیئرمین مہدی المشاط نے بھی کہا ہے کہ بین الاقوامی ادارے اگر جارح ملکوں اور خاص طور سے امریکہ کی حمایت کرنا بند کر دیں تو یمن کی صورت حال بہتر ہوسکتی ہے اور عوام کو خدمات پیش کی جا سکتی ہیں بلکہ ان خدمات کو بہتر بھی بنایا جا سکتا ہے۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے چیئرمین مہدی المشاط کا یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ جنگ یمن کی بھینٹ چڑھنے والے یمنی عوام کی تعداد گیارہ ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ یمن میں بیس لاکھ سے زائد بچوں کو صحیح خوراک تک مہیا نہیں ہے اور سترہ ملین سے زائد یمنی جن میں نوے لاکھ بچے شامل ہیں بجلی، پانی اور حفظان صحت کی خدمات سے محروم ہیں۔