جمعۃ الوداع یوم القدس کے موقع پر عوام اسرائیلی مظالم کیخلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) کانفرنس سے خطاب میں فاروق ستار کا کہنا تھا کہ خطہ کے حالات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں، خطہ میں مختلف بلاک بن رہے ہیں، ملک سیاسی و معاشی بحران میں گھرا ہوا ہے
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیراہتمام کراچی کے مقامی ہوٹل میں عالمی القدس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس میں پی ایل ایف پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم، پاکستان تحریک انصاف کی رکن اسمبلی غزالہ سیفی، ڈاکٹر فاروق ستار، علامہ باقر عباس زیدی، علامہ قاضی احمد نورانی، میجر (ر) قمر عباس، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، یونس بونیری، ارم بٹ، قاری عثمان، ارشد نقوی، بشپ صادق ڈینئل، بشپ خادم بھٹو، ڈاکٹر عالیہ امام، مطلوب اعوان قادری، اسرار عباسی، منوج چوہان، انیل سنگھ، پیر اشرف علی، حافظ امجد و دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماء اور سماجی شخصیات موجود تھیں۔
کانفرنس سے خطاب میں فاروق ستار کا کہنا تھا کہ خطہ کے حالات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں، خطہ میں مختلف بلاک بن رہے ہیں، ملک سیاسی و معاشی بحران میں گھرا ہوا ہے، دنیا بھر کی اکثریت فلسطینی عوام کے ساتھ ہے، مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں ملکی تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ایک ہیں، جمعۃ الوداع کو ملکی عوام اسرائیلی مظالم کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے، فلسطین میں صہیونی جارحیت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، مسجد الاقصیٰ میں حالیہ جارحیت میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی بلندی درجات کیلئے دعا کرتے ہیں۔
کانفرنس سے خطاب میں ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی کا کہنا تھا کہ فلسطین میں حقوق انسانی کی پامالی کو بند کیا جائے، اسرائیل امریکہ و برطانیہ کی ناجائز اولاد ہے، صہیونی نے فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا، انقلاب اسلامی ایران کے بعد امام خمینیؒ نے جمعۃ الوداع یوم القدس منانے کا اعلان کیا، سب سے پہلے آواز اٹھائی، ان شاء اللہ ایک دن فلسطین ضرور آزاد ہوگا۔ کانفرنس سے خطاب میں قاری عثمان کا کہنا تھا کہ ماہ رمضان المبارک میں مسجد الاقصیٰ پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں، جمعۃ الوداع عالمی یوم القدس کے جمعہ اجتماعات میں فلسطینی مظلوم مسلمانوں سے اظہار یکجتی کیلئے اپنے خطابات کریں، امت مسلمہ بالخصوص حکومتِ پاکستان اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کریں۔ محفوظ یار خان کا کہنا تھا کہ فلسطین و کشمیر میں مظالم کی انتہاء کی جا رہی ہے، عالمی استعمار امریکہ و اسرائیل کے خلاف عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے۔
بشپ خادم بھٹو کہنا تھا کہ حکومتِ پاکستان مسئلہ فلسطین کو اقوام متحدہ میں پیش کرے، فلسطین میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہیں، فلسطین فلسطینیوں کا وطن اور ان کی سرزمین ہے، اس پر سے قبضہ ختم ہونا چاہیئے۔ اسرار عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور عرب ممالک کو چاہیئے کہ وہ اسرائیلی کا معاشی بائیکاٹ کریں اور ان کی مصنوعات کو نہ خریدیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شبر رضا کا کہنا تھا کہ 27 رمضان مبارک کو عالمی یوم القدس منایا جائے گا، ملکی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو چاہیئے کہ وہ اس دن کو سرکاری سطح پر مل کر منائیں۔ اظہر علی ہمدانی کا کہنا تھا کہ فلسطین عالم اسلام کی شہ رگ ہے، اگر فلسطین کیلئے عالم اسلام نے کردار ادا کیا تو پھر عرب حکمرانوں کی بادشاہتیں بھی قائم نہیں رہیں گی، شہید ذولفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو نے مسئلہ فلسطین پر واضح مؤقف دیا، بلاول بھٹو بھی اپنا وضح مؤقف رکھتے ہیں اور مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ ہیں۔
یونس بونیری کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین عالم انسانیت کا مسئلہ ہے، فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کی پُرزور مذمت کرتے ہیں۔ کانفرنس سے خطاب میں ڈاکٹر عالیہ امام کا کہنا تھا کہ امریکہ عالمی دہشتگرد ہے، فلسطین، لبنان، یمن، شام، بحرین میں مظالم کے پیچھے امریکی عزائم شامل ہیں، فلسطینی مظلوم عوام کا بے دردی سے قتل رائیگاں نہیں جائے گا، فلسطین کی سرزمین پر اسرائیل کی آئینی میت کو دفنا دیا جائے گا، مظلوم کا لہو رنگ لائے گا اور فلسطین جلد آزاد ہوگا۔ علامہ باقر عباس زیدی کا کہنا تھا کہ خطے میں اسرائیل کا اثر اب ختم ہوتا جا رہا ہے، امت مسلمہ کے سامنے خائن عرب حکمرانوں کا کردار بھی واضح ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنے کے خواب بھی ادھورے رہیں گے، بہت جلد فلسطین آزاد ہوگا۔
کانفرنس میں مشترکہ قرارداد پیش کی گئی، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ جمعۃ الوداع کو دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی یوم القدس منایا جائے گا، صدر پاکستان اور وزیراعظم پاکستان یوم القدس کا اعلان کریں، مسجد اقصیٰ سمیت یروشلم میں موجود تمام ادیان کے مقدس مقامات پر صہیونی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، مسلم دنیا کے عرب و غیر عرب حکمران اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کریں، اسرائیل ایک غاصب جعلی ریاست ہے اور فلسطین صرف فلسطینیوں کا وطن ہے، عرب دنیا کی جانب سے پاکستان پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے دباؤ کی شدید مذمت کرتے ہیں، حکومتِ پاکستان مسئلہ فلسطین پر واضح اور دوٹوک مؤقف اختیار کرے، مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل فلسطینیوں کی فلسطین واپسی اور ریفرنڈم ہے، پاکستان میں اسرائیل کی حمایت میں کام کرنے والی این جی اوز اور اداروں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، فلسطین اور کشمیر کے مسائل کو پاکستان کے نصاب تعلیم کا حصہ بنایا جائے، جامعہ کراچی میں چینی عملے پر دہشتگردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، امریکہ، اسرائیل اور ان کے حواری پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔