
جو ایران کے ساتھ نہیں وہ امریکہ اور اسرائیل کے جرم میں شریک ہے، فلسطینی عالم دین
شیعہ نیوز: فلسطینی اہل سنت عالم دین شیخ محمد قدورہ نے موجودہ حالات میں امت مسلمہ کی خاموشی کو منافقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کا ساتھ نہ دینا صہیونی جرائم میں شراکت داری کے مترادف ہے۔ آج ہر مسلمان پر واجب ہے کہ وہ اسلامی جمہوریہ کے دفاع میں کھل کر مؤقف اختیار کرے۔
تفصیلات کے مطابق فلسطینی علما کونسل کے مرکزی رکن، شیخ محمد قدورہ نے امت واحدہ اسلامی فرنٹ کے دوسرے ورچوئل اجلاس میں کہا کہ آج اگر کوئی اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ کھڑا نہ ہو اور غیر جانبدار بنا رہے تو وہ منافق اور اس جرم میں شریک ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان دنوں جب شیطان بزرگ امریکہ اور اس کا ناجائز اولاد اور نسل پرست صہیونی حکومت، اسلامی جمہوریہ پر وحشیانہ حملے کی تیاری کررہے ہیں، امت اسلامی بکھری ہوئی خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے۔ بعض حکومتیں پس پردہ صہیونی دشمن سے تعاون کر رہی ہیں۔
شیخ قدورہ نے زور دیا کہ امت مسلمہ در حقیقت ایک واحد امت ہے اور اس کی وحدت میں روز قیامت تک خیر و برکت چھپی ہے۔
انہوں نے علماء اور اسلامی دانشوروں سے اپیل کی کہ ایران کو درپیش مشکل حالات میں وہ اسلامی دنیا کی تمام صلاحیتوں کو یکجا کریں اور اس کینسر کے پھوڑے کے خلاف مؤثر کردار ادا کریں، کیونکہ دشمن صرف ایران یا اس کے نظام کا نہیں، بلکہ پوری امت مسلمہ کی تقدیر اور خود اسلام کے وجود کو نشانہ بنا رہا ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ ہم سب پر فرض ہے کہ ایک واضح، دوٹوک اور غیر مبہم مؤقف اختیار کریں اور اسلامی جمہوریہ ایران کا دفاع کریں، کیونکہ ایران نے انقلاب کی کامیابی کے بعد سے اب تک امت اسلامی اور مسئلۂ فلسطین کی ہمیشہ حمایت کی ہے۔
فلسطینی عالم دین نے کہا کہ غزہ کی موجودہ مزاحمت اسلامی انقلاب کی برکات میں سے ہے۔ ایران نے ہمیشہ فلسطینی مزاحمت کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر عملی حمایت فراہم کی ہے۔