دونباس میں ریفرنڈم کے نتائج کو تسلیم نہ کریں: زیلینسکی کی عالمی برادری سے اپیل
شیعہ نیوز:اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شامل ہونے والے یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے دنیا بھر کے ممالک سے اپیل کی کہ روس نے یوکرین کے جن علاقوں میں ریفرنڈم کرایا ہے، اس کے نتائج کو تسلیم نہ کریں اور ماسکو پر شدید تر پابندیاں عائد کریں۔
زیلینسکی نے دعوی کیا کہ یوکرین سے بعض علاقوں کو الگ کرکے روس میں شامل کرنا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور اصولوں کے منافی ہے جس سے عالمی قوانین اور نظام کے اصول متاثر ہوسکتے ہیں ۔ زیلینسکی نے یہ بھی دعوی کیا کہ ماسکو کشیدگی میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے۔
یوکرین کے صدر نے کہا کہ روس نے آئی اے ای اے کی اس درخواست کو بھی نظرانداز کردیا ہے کہ جس میں ماسکو سے زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھر سے مکمل انخلا اور یوکرین کے ایٹمی مراکز کے خلاف کارروائی بند کرنے کو کہا گیا تھا ۔ انہوں نے روس کو مکمل طور پر الگ تھلگ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے ماسکو پر شدیدترین پابندیاں عائد کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔
انہوں نے دنیا بھر کے ممالک سے مالی اور دفاعی امداد مانگی اور یوکرین کی سلامتی کے لئے شفاف اور لازمی قانونی ضمانتوں کا بھی مطالبہ کیا۔
دوسری جانب دونیسک اور لوہانسک کے زیادہ تر ووٹروں نے رشین فیڈریشن میں شامل ہونے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
واضح رہے کہ لوہانسک، دونیسک، خرسون اور زاپوریژیا کو روس میں شامل کرنے کے لئے ریفرنڈم کا سلسلہ جمعہ تیئیس ستمبر سے شروع ہوا اور منگل ستائیس ستمبر تک جاری رہا ۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، جمہوریہ دونیسک میں ریفرنڈم کے ابتدائی نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ ننانوے فیصد ووٹروں نے روس میں شمولیت کے حق میں ووٹ ڈالا ہے۔ لوہانسک میں بھی اٹھانوے فیصد ووٹ روس میں شامل ہونے کے حق میں پڑے ہیں ۔
ابتدائی نتائج کے مطابق دونیسک اور لوہانسک میں اسّی فیصد ووٹروں نے ریفرنڈم میں حصہ لیا ہے۔ اعلی عہدیداروں کے مطابق مذکورہ علاقوں میں ووٹوں کی گنتی بھی مکمل ہوچکی ہے۔
ادھر یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے شعبے کے سربراہ کے ترجمان پیٹر استانوف نے بھی یوکرین کے ان چار علاقوں میں ریفرنڈم کو غیرقانونی قرار دیا ہے۔
انہوں نے روس میں ان علاقوں کی شمولیت پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ کا انتظام کروانے والوں کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
امریکی ذرائع ابلاغ نے بھی رپورٹ دی ہے کہ واشنگٹن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس سلسلے کی ایک مذمتی قرارداد پیش کرنے والا ہے۔
لوہانسک، دونیسک، خرسون اور زاپوریژیا کا رقبہ یوکرین کے پندرہ فیصد وسعت پر مشتمل ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سن دو ہزار چودہ میں بھی جزیرہ نمائے کریمیا ایک ریفرنڈم کے تحت یوکرین سے الگ ہوکر روس میں شامل ہوچکا ہے۔