اسلامی تحریکیںپاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

سپریم کورٹ کورونا ازخودکیس, ایم ڈبلیوایم کی فریق بننے کیلئے درخواست دائر

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے سپریم کورٹ کی طرف سے کورونا از خود نوٹس کیس میں فریق بننے کے لیے درخواست دائر کر دی ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و سینئر ایڈووکیٹ سید ناصر شیرازی نے درخواست گزار کی حیثیت سے موقف اختیار کیا ہے کہ کورونا وائرس ایک عالمی وبا ہے جس نے دنیا کے دو سو سے زائد ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے ملت تشیع کے خلاف میڈیا میں مسلسل اور بے بنیاد پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ نفرت انگیز اور فرقہ وارانہ مواد کا بلا رکاوٹ نشر ہونا پیمرا کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

زائرین کو قرنطینہ سینٹرز میں بھیڑ بکریوں کی طرح بٹھا کر کورونا وائرس کا شکار کیا گیا ۔جس کی ذمہ داری وزارت صحت پر عائد ہوتی ہے۔ایران سے واپس آنے والے زائرین پر کورونا پھیلانے کا الزام لگا کر پاکستانی زائرین کی کردار کشی کرنا ایک غیر سنجیدہ عمل ہے۔یہ مذموم مہم ان شدت پسند عناصر کے لیے بھی تقویت کا باعث ہے جو ملک میں وحدت واخوت کے خلاف پوری منصوبہ بندی سے سرگرم ہیں۔ملکی داخلی وحدت کو نشانہ بنا کے وبا کے خلاف جنگ کو متاثر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔جس کے ذمہ داران کا تعین ضروری ہے۔

کورونا وائرس سے مقابلے کرنے کے لیے مشترکہ جدوجہد کو ترغیب دینے کی بجائے پوری قوم کوفرقہ وارنہ فکر میں الجھایاجارہا ہے جو ملک وقوم کے مفادات کے منافی اور موجودہ سنگین حالات کے تقاضوں کے برعکس ہے۔ پچاس دن قرنطینہ میں گزارنے اور رپورٹ منفی آنے کے باوجود زائرین کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور ان کے گھروں کے باہر نفرت آمیز بورڈ لگائے جا رہے ہیں جو بدترین زیادتی اور شہری و انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ملت تشیع ملک کے ذمہ دار اور باشعور شہری ہیں اورکورونا کو شکست دینے کے لیے طبی ماہرین کی ہدایات پر پوری طرح سے عمل پیرا ہیں۔

درخواست گزار سید ناصر شیراز ی کا کہنا ہے کہ ملت تشیع کے حوالے سے ظفرمرزا کا کردار انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور دانش و عقل سے عاری ہے۔ وہ اپنی کوتاہیوں کو چھپانے کے لیے زائرین کو نشانہ بنانے میں مصروف ہیں جو حقائق کے سراسر منافی ہے۔اس سلسلے میں اصل حقائق کو قوم کے سامنے لایا جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button