
شام کے خلاف مغربی پابندیاں دراصل اقتصادی دہشتگردی ہے
Western sanctions against Syria are actually economic terrorism
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بسام صباغ نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں شام اور دیگر ملکوں کے خلاف مغرب کی ظالمانہ پابندیوں کو اقتصادی دہشت گردی سے تعبیر کیا اور ان پابندیوں کو اٹھائے جانے کا مطالبہ کیا۔
انھوں نے کہا کہ شام اپنے اور دیگر ملکوں کے خلاف مغرب کی خود پسندی روکے جانے کا خواہاں ہے اور وہ اس قسم کے اقدامات کو دہشت گردی سمجھتا ہے اس لئے کہ ان پابندیوں سے عوام پر خطرناک ترین مسلحانہ اور وحشیانہ دہشت گردی کی طرح ہی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اقوام متحدہ میں شام کے مستقل مندوب بسام صباغ نے اپنے خطاب میں صیہونی حکومت کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ صیہونی حکومت عرب ملکوں کے علاقے منجملہ شام کے جولان اور دیگر عرب علاقوں پر غاصبانہ قبضہ جاری رکھ کر اور صیہونی بستیوں کی تعمیرات کے ذریعے فلسطینیوں کی آبادی کا جغرافیائی نقشہ تبدیل کرنے کی کوشش کے ساتھ اقوام کے متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی و انسان دوستانہ قوانین کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ دنیا کو پیچیدہ ترین مسائل و مشکلات کا سامنا ہے جن کی بنا پر مختلف علاقوں میں جنگ و بدامنی، غاصبانہ قبضے اور بڑھتی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے اور ان مسائل و مشکلات کا مقابلہ کرنے کے لئے مختلف ملکوں کی جانب سے چند قطبی نظام کی تشکیل کے لئے بھرپور تعاون کی ضرورت ہے۔