پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

شہید ڈاکٹر کی شخصیت بکھری ہوئی ملت کو متحد کرنے کا تقاضا کرتی ہے، علامہ حیات عباس نجفی

شیعہ نیوز:مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ضلع شرقی سولجر بازار یونٹ کی جانب سے مسجد و امام بارگاہ ابوطالبؑ میں ہفتہ وار درس کا سلسلہ جاری ہے، جس میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی کی مناسبت سے فکری نشست منعقد کی گئی۔ نشست سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حیات عباس نجفی نے کہا کہ شہید محمد علی نقوی کی زندگی سے ہمیں اپنی ذمہ داریوں کو پورا ادا کرنے کا درس ملتا ہے، شہید محمد علی نقوی کی شخصیت ویسے تو کئی ایک پہلو کی حامل تھی، مگر ان کی اپنی پسندیدہ مصروفیت ہمیشہ نوجوانوں کی تربیت ہوا کرتی تھی، اپنی تقریروں میں امریکہ اور اسرائیل کے چہرے کو بے نقاب کیا کرتے تھے، شہید محمد علی نقوی کے دور میں اتحاد کی فضاء تھی، وہ خود ملت، مومنین اور عزاداروں سے محبت کرتے تھے۔

علامہ حیات عباس نجفی نے کہا کہ شہید محمد علی نقوی کی شخصیت آج بکھری ہوئی ملت کو متحد کرنے کا تقاضا کرتی ہے، شہید محمد علی نقوی میں تکبر نام کی کوئی چیز نہ تھی، ان کی ذات سے ہمیں عاجزی اور انکساری کا درس ملتا ہے، دعائے کمیل منعقد کرتے، تو پہلے خود اپنے ہاتھوں سے جھاڑو لگایا کرتے تھے، انتہائی سادہ زندگی گزارتے تھے، شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نے سب سے پہلے اپنی خود سازی کی، قرآن مجید پر بہترین گفتگو کیا کرتے تھے، علماء کی ہم نشینی پسند کرتے تھے، مستحب روزے رکھا کرتے تھے، نماز کو اول وقت ادا کرنے کی ہر ممکن کوشش کیا کرتے تھے، ایک مرتبہ ایک شخص سے کہا کہ سفر میں سردی کی لمبی راتوں کے لئے دعائے کمیل اپنے ساتھ لے کر جاؤ اور اس کے مطالب پر غور کرنا، آپ امام خمینیؒ اور شہید عارف حسین الحسینیؒ سے بہت زیادہ محبت رکھتے تھے، شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینیؒ کے خاص ساتھی تھے، حج پر گرفتار ہوئے اور جب واپس لوٹے تو پہلے شہید قائدؒ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے تحریک کے دفتر پہنچے اور پھر اس کے بعد گھر گئے۔

علامہ حیات عباس نجفی نے مزید کہا کہ شہید محمد علی نقوی نظریہ ولایت فقیہ کے حامی تھے، آپ اپنی لکھی ہوئی وصیت کو اپنے جیب میں رکھا کرتے تھے، آپ کو اپنی شہادت کا یقین تھا کہ موت اہلیبیتؑ کی محبت میں آئے گی، آپ کہتے تھے کہ پاکستان کے شیعہ اور سنی عوام آپس میں متحد ہیں، تکفیری وہ ہیں جنہیں ڈالر اور درہم دے کر خریدا گیا ہے۔ علامہ حیات عباس نجفی کا کہنا تھا کہ انسان کو چاہیئے کہ دوسروں کو نصیحت کرنے سے پہلے خود کو پاک کرے اور لوگوں کو ساتھ لے کر چلے، کردار سے دوسرے افراد متاثر ہوتے ہیں، دوسرے لوگوں کی کمی اور کوتاہی کو معاف کرکے اصلاح کی کوشش کرتے رہنا چاہیئے۔ انہوں نے بتایا کہ شہید ڈاکٹر نے کم عمری میں 19 ممالک کا دورہ کیا، شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کا تعلق علمی گھرانے سے تھا۔ فکری نشست کے اختتام پر علامہ ناظر عباس تقوی کی رہائی کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button