دنیا

صدر ٹرمپ کے اختیارات محدود کئے جائیں: امریکی میئرز

شیعہ نیوز (پاکستانی خبر رساں ادار ہ )مختلف امریکی شہروں کے میئروں نے ایوان نمائندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے شہروں میں فیڈرل سیکورٹی فورس روانہ کرنے کے لئے امریکی صدر کے اختیار کو سلب کر لیں۔

چھے امریکی شہروں کے میئروں نے ایوان نمائندگان کے نام اپنے مراسلے میں ایسا قانون وضع کئے جانے کی درخواست کی ہے جو مختلف شہروں میں فیڈرل سیکورٹی فورس روانہ کرنے کا اختیار امریکی صدر ٹرمپ سے سلب کر سکے۔

مراسلہ بھیجنے والوں میں بیشتر کا تعلق ڈیموکریٹ پارٹی سے ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس طرح سے فیڈرل سیکورٹی فورس کا استعمال پورے امریکہ میں نسل پرستی کے خلاف کئے جانے والے احتجاج اور مظاہروں میں مزید شدت آنے کا باعث بنا ہے اور امریکی صدر ٹرمپ سے اس قسم کے اختیار کو سلب کئے جانے کی ضرورت ہے۔

پورٹ لینڈ، شیکاگو، سیاٹل، نیو میکسیکو اور میسوری سمیت چھے امریکی شہروں کے میئروں نے امریکی کانگریس اور سینیٹ میں ڈیموکریٹ اور ریپبلکن جماعتوں کے رہنماؤں کے نام اپنے مراسلے میں درخواست کی ہے کہ ایسا قانون وضع کیا جائے کہ جس کی بنیاد پر امریکی صدر ٹرمپ کے اس طرح کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا جا سکے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں اعلان کیا ہے کہ فیڈرل افسروں کی ایک بڑی ٹیم کو سیاٹل روانہ کر کے انہیں چوکس رہنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

امریکی صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر اور ہنگامی صورت حال میں سیکورٹی فورس کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ٹرمپ کے بقول سیاٹل میں سیکورٹی اہلکار موجود ضرور ہیں تاہم ابھی انہوں نے کوئی کاروائی شروع نہیں کی ہے اور فی الحال ان کی طرف سے کوئی رول ادا نہیں کیا جا رہا ہے۔

ٹرمپ نے ایک بار پھر امریکی ذرائع ابلاغ کو نشانہ بنایا اور دعوی کیا کہ انہوں نے پورٹ لینڈ میں پیش آنے والے واقعات کے بارے میں غلط پروپیگنڈا کیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ فیڈرل فورس اگر پورٹ لینڈ میں میدان میں نہ اترتی تو وہاں ہائی کورٹ کی عمارت اور دیگر سرکاری اموال نہیں بچتے۔

ٹرمپ نے جولائی کے شروع میں پورٹ لینڈ میں، عوام کے شدید احتجاج کے باوجود سیکورٹی اہلکاروں کو روانہ کر دیا تھا۔ ٹرمپ کے اس اقدام پر اس وقت شدید تنقید کی گئی جب یہ رپورٹیں سامنے آئیں کہ فیڈرل سیکورٹی افسر اپنی نیم پلیٹ اور تشخص چھپا کر غیرقانونی طریقے سے لوگوں کو گرفتار کر رہے ہیں۔

پورٹ لینڈ میں یہ افسر اپنی پہچان چھپا کر لوگوں پر آنسو گیس کے گولوں سے حملہ کر رہے تھے۔ اسی طرح ان افسروں نے مظاہرین کو شدید زد و کوب کیا اور ان کو غیر قانونی طور پر گرفتار بھی کرلیا۔

امریکہ میں جاری نسل پرستی کے خلاف پورٹ لینڈ اور نیویارک کے علاوہ مختلف دیگر شہروں میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ امریکہ میں ایک سفید فام پولیس افسر نے پچیس مئی کو نو منٹ تک اپنے گھٹنے سے گردن دبا کر ایک سیاہ فام امریکی شہری جارج فلوئیڈ کو قتل کر دیا تھا۔ سفید فام پولیس افسر کے اس وحشیانہ اقدام کے خلاف پورے امریکہ میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور جگہ جگہ نسل پرستی اور پولیس کے بہیمانہ رویے کے خلاف مظاہرے شروع ہوئے جو تاحال جاری ہیں۔ ملک گیر احتجاج میں شدت کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کو بارہا تشدد کا حامی، بلوائی اور دہشت گرد قرار دیا اور ان کو کچلے جانے کی ہدایات جاری کر دیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button