مشرق وسطی

عراق میں بحرینی سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ، امریکی صدر کی تصاویر نذر آتش

شیعہ نیوز : عراق کے عوام نے کل رات منامہ اجلاس کے خلاف بغداد میں بحرین کے سفارتخانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

عراق کے عوام نے کل بغداد میں ہونے والے مظاہرے کے دوران فلک شگاف نعرے لگاتے ہوئے امریکہ کے منصوبے سینچری ڈیل اور منامہ اجلاس کی بھر پور طریقے سے مخالفت کی۔

پرجوش مظاہرین میں سے چند افراد بحرین کے سفارتخانے کی دیوار پر چڑھ گئے اور فلسطین کے پرچم کو بحرین کے پرچم کی جگہ لہرا دیا۔

عراقی مظاہرین نے امریکہ ،اسرائیل اور بحرین کے جھنڈوں اور اسی طرح امریکی صدر ٹرمپ کی تصاویر کو آگ لگا دی۔

عراق کی سکیورٹی فورسز نے مظاہرے کے تمام داخلی راستوں کو بند کر کے مظاہرین کو منتشر کردیا۔

بحرین کی حکومت نے اس مظاہرے کے بعد عراق میں تعینات اپنے سفیر کو اس مظاہرے کے نتائج پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے طلب کر لیا۔

بحرین کی آل خلیفہ حکومت نے ایک بیان جاری کر کے سفارتخانے کی سکیورٹی کی ذمہ داری بغداد حکومت پر عائد کی۔

عراق کی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد الصحاف نے کہا ہے کہ سفارتخانوں اور سفارتی عملے کی سکیورٹی کی ذمہ داری عراقی حکومت کی ذمہ داری ہے اور عراق اس عالمی قانون پر عمل کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ بحرین کانفرنس کی ایران سمیت دنیا کے مختلف ملکوں نے مخالفت کی اور عراق، لبنان اور فلسطین جیسے ملکوں نے اس میں شرکت سے انکار کر دیاتھا۔

خود بحرین کے عوام نے بھی منامہ کانفرنس کی سخت مخالفت کی۔ بحرینی عوام نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں میں شرکت کر کے منامہ کانفرنس اور سینچری ڈیل کو فلسطینیوں سے غداری قرار دیا ۔

سینچری ڈیل کے مطابق بیت المقدس صیہونی حکومت کے حوالے کر دیا جائے گا، فلسطینی پناہ گزینوں کو اپنے وطن واپس لوٹنے کا حق نہیں ہو گا اور صرف غزہ اور غرب اردن کے محدود علاقوں پر ہی فلسطینیوں کا اختیار ہو گا۔

واضح رہے کہ بحرین کے دارالحکومت منامہ میں 25 اور 26جون کو امریکا اور اسرائیل کے سازشی منصوبے سینچری ڈیل کے دائرے میں دو روزہ اقتصادی اجلاس ہوا تھا ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button