مشرق وسطی

غزہ کے مستقبل کا فیصلہ اسرائیل، امریکہ نہیں فلسطینی عوام کریں گے، حماس

شیعہ نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے  جنگ کے بعد غزہ کے مستقبل کے حوالے سے اسرائیلی اور امریکی سازشوں کو مسترد کردیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی کے مستقبل کا فیصلہ امریکہ یا اسرائیلی ریاست نہیں بلکہ فلسطینی عوام کریں گے۔

جماعت کے ترجمان جہاد طہٰ نے کہاکہ ’’امریکی موقف پہلے دن سے ہی قابض دشمن کی طرف داری اور فلسطینیوں سے تعصب پر مبنی رہا ہے۔ امریکہ اسرائیلی ریاست کو غزہ میں جنگی جرائم جاری رکھنے اور نسل کشی میں مدد کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے جرائم پر پردہ ڈالنے اور اسے عالمی کٹہرے میں لانے سے بچانے میں سرگرم ہے‘‘۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی فوج کے طولکرم میں قاتلانہ حملےمیں 4 فلسطینی نوجوان شہید

منگل کی شام اخباری بیانات میں انہوں نے مزید کہا کہ جنگ کے بعد غزہ کے مستقبل کا فیصلہ فلسطینی عوام کریں گے۔ امریکہ یا اسرائیل کو اس کا فیصلہ کرنےکا کوئی حق نہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ "جنگ بندی کے معاہدے اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے ثالثوں کی کوششیں جاری ہیں”۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ "گیند اب قابض ریاست کے کورٹ میں ہے اور اسے بین الاقوامی قراردادوں کی پاسداری کرتے ہوئے اپنی جارحیت کو روکنا ہوگا”۔

امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ "وہ نہیں چاہتا کہ جنگ کے بعد غزہ کی پٹی میں حماس کی حکمرانی قائم رہے”۔

گذشتہ سات اکتوبر سے اسرائیلی قابض فوج نے امریکی اور یورپی حمایت سے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے جس میں 38 ہزار فلسطینی شہید اور 88 ہزار سے زاید زخمی ہوچکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ پر قابض فوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 37,925 شہید اور 87,141 دیگر زخمی ہوئے، اس کے علاوہ غزہ کی پٹی سے تقریباً 1.9 ملین افراد بے گھر ہوئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button