فالح الفیاض کے خلاف پابندی امریکی ناتوانی کی علامت ہے
شیعہ نیوز:عراق کی النجبا تحریک کے ایک اعلی عہدیدار نے عراق کی عوامی رضاکار فورس کے سربراہ فالح الفیاض کے خلاف عائد کی جانے والی پابندی کو امریکہ کی ناتوانی کی علامت قرار دیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق عراق کی النجبا تحریک کے ایک اعلی عہدیدار ہاشم موسوی نے گزشتہ برسوں کے دوران عراق کی عوامی رضاکار فورس حشد الشعبی کے مقابلے میں امریکیوں کی شکست و ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حشد الشعبی کی تحلیل اور اس کے خلاف اپنی سازشوں میں ناکامی کے بعد امریکہ کی جانب سے اس عوامی فورس کے سربراہ کو نشانہ بنایا جانا ایک شکست خوردہ اقدام شمار ہوتا ہے۔
حشد الشعبی کی کمیٹی نے بھی ایک بیان میں فالح الفیاض کے خلاف پابندی سے متعلق امریکی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے، ’’ہمارے کمانڈروں سے امریکی وحشت زدہ ہو گئے‘‘ کا ہیشٹیگ ٹرینڈ کر دیا ہے۔
آج کل امریکہ مخالف استقامتی محاذ سے رابطہ رکھنے والے کسی بھی شخص پر پابندی لگنا، کوئی تعجب کی بات نہیں ہے۔ فالح الفیاض صدام کے خلاف جدوجہد کرنے والے مجاہدین میں سے ایک ہیں جو بعد میں عراق پر امریکی قبضے کے خلاف استقامت کے اہم رہنماؤں میں سے ایک بن گئے۔ فالح الفیاض پر پابندی، ایک شخص پر پابندی نہیں بلکہ امریکہ کے غاصبانہ قبضے کے خلاف سوچ اور نظریے پر پابندی ہے اور اس نظریے کا عملی مصداق حشد الشعبی کو سمجھا جا سکتا ہے۔
فالح الفیاض پر پابندی، حشد الشعبی کو کمزور کرنے کے مقصد سے لگائی گئی ہے۔ اس سے پہلے امریکہ، حشد الشعبی کو عراقی فوج میں ضم کیے جانے کی شدید مخالفت کر چکا ہے۔ اسی طرح اس نے گزشتہ سال، رضاکار فورس کو بعض عراقی مظاہرین کے قتل میں ملوث بتانے کی سر توڑ کوشش کی تھی۔ حالیہ دنوں میں بادیہ سوریہ علاقے میں داعش کی سرگرمیوں میں شدت کی مسلسل خبریں سامنے آ رہی ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ اس جن کو دوبارہ چراغ سے باہر نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ان حالات میں حشد الشعبی پر کسی بھی قسم کی ضرب کا مطلب یہ ہے کہ امریکہ، نہ صرف یہ کہ عراق سے باہر نکلنے کا ارادہ نہیں رکھتا بلکہ اس نے اس ملک میں اپنی موجودگي کے لیے خاص پروگرام تیار کر رکھے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی وزارت خزانہ کی بیرونی سرمایہ کاری کے کنٹرولنگ دفتر نے جمعے کی رات اعلان کیا ہے کہ فالح الفیاض کا نام امریکہ کی بلیک لسٹ میں شامل کر لیا گیا ہے۔