مشرق وسطی

ماسکو نے مقبوضہ بیت المقدس میں موجود تاریخی گرجا گھروں کی واپسی کا مطالبہ کردیا

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مقبوضہ فلسطین میں روسی املاک کی واپسی کے ذمہ دار عہدیدار نے اعلان کیا کہ ماسکو مقبوضہ بیت المقدس میں تین تاریخی گرجا گھروں کی ملکیت دوبارہ حاصل کرنے کے لیے عدالت میں مقدمہ دائر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ایسی صورت حال میں جب ماسکو توقع کر رہا ہے کہ وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ کیے گئے وعدوں کو پورا کریں گے اور بیت المقدس میں الیگزینڈر نیوسکی چرچ اور اس کے گراؤنڈ کی ملکیت کریملن کو منتقل کر دیں گے، یہ ایک اسی درخواست ہے جس نے تل ابیب کو حیران کر دیا ہے۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی "معا” نے عبرانی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ روسی شہر قدس میں زیتون کے پہاڑ پر واقع تین تاریخی گرجا گھروں کی ملکیت چاہتے ہیں۔
عبرانی اخبار یدیعوت آحارنوت نے لکھا ہے کہ ماسکو کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں روسی املاک کی واپسی کی ذمہ داری لینے والے سابق روسی وزیر اعظم سرگئی استیپاشین نے اعلان کیا ہے کہ وہ چرچ آف میری مگدالین کی ملکیت کا حق دوبارہ حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق چرچ آف میری مگدالین میں، شہزادی الزبتھ فیوڈورونا، روس کی ڈچس جو 1918 کی فوجی بغاوت کے دوران روسی خفیہ پولیس کے ہاتھوں ماری گئی تھیں اور ایلس شہزادی آف بیٹنبرگ، جو ملکہ وکٹوریہ کی پوتی تھیں، دفن ہیں۔
روسی چرچ آف دی ایسنشن بھی ایک گرجا گھر اور خانقاہ ہے جو حضرت عیسی مسیح کے آسمان پر اٹھا لئے جانے کی یاد کو محفوظ رکھتی ہے۔ اس چرچ میں گھنٹی کا ٹاور ہے جس کی آواز دور سے سنی جا سکتی ہے۔
عبرانی اخبار نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ ان تینوں گرجا گھروں کی ملکیت کی منتقلی کا نیا مقدمہ پوتن کی گرتی ہوئی مقبولیت سے جڑا ہوا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button