ماہ مبارک رمضان کی حرمت پامال،تکفیری قاری کی مدرسہ میں درجن بھر بچوں کے ساتھ بدفعلی کا انکشاف
اب یہ ایک اور واقعہ رپورٹ ہوا ہے جس میں ایک ہی تکفیری ملا قاری عمران ضیاء قریشی نے ایک نہیں بلکے اپنے ہی مدرسے کے 10 معصوم بچوں کو اپنی درندگی کا نشانہ بنایا ہے جن کو ان کے والدین قرآن پاک کی تعلیم کے حصول کیلئے اس کے پاس بھیجا کرتے تھے۔
شیعیت نیوز: ماہ مبارک رمضان میں بھی تکفیری وحشی ملاں بے لگام، مدرسہ میں متعدد بچوں کے ساتھ بدفعلی کا انکشاف، ایف آئی آر درج، پولیس کی جانب سے کارروائی کاآغاز۔
تفصیلات کے مطابق ضلع جہلم کے علاقے دینہ کے ایک مدرسے میں کالعدم سپاہ صحابہ کے ایک تکفیری ملاں کی جانب سے متعدد نوعمرلڑکوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعے نے تہلکہ مچادیا ہے ۔
محلہ کشمیریاں دینہ کے رہائشی محمد شہزاد ولد خلیل احمد نے پولیس کو شکایت کی ہے کہ اس کے چودہ سالہ بیٹے عبد الرحمٰن کے ساتھ جامعہ دار القرآنن پیپل والی گلی مین بازار دینہ کے قاری محمد عمران ضیاء قریشی ولد ظہور قریشی نے جنسی درندگی کا نشانہ بناڈالا ہے ۔
مدعی محمد شہزاد نے انکشاف کیا ہے کہ نا صرف اس کے بیٹے بلکہ مزید 9 کم عمر اور معصوم بچوں کے ساتھ بھی قاری محمد عمران ضیاء قریشی نے بدفعلی کا ارتکاب کیا ہے ۔
محمد شہزاد کی درخواست پر تھانہ دینہ کی پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے، اس ایف آئی آر میں شہزاد کے بیٹے عبد الرحمٰن سمیت دیگرمتاثرہ 9 معصوم بچوں کے نام اور دیگر تفصیلات بھی درج کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کوہاٹ میں آئی ایس او کی آزادی قدس ریلی، بڑی تعداد میں عوام کی شرکت
واضح رہے کہ ہمیں سوشل میڈیا کے ذریعے عام دنوں میں تو مختلف تکفیری وناصبی مولویوں اور قاریوں کے ہاتھوں معصوم بچوںاور بچیوں کی عصمت دری کے واقعات سننے کو ملتے ہی تھے لیکن اس بار تو حد ہی ہوگئی ہے ۔
ان وحشی اور درندہ صفت ملاؤں نے تو ماہ مبارک رمضان کی حرمت کا بھی لحاظ ترک کردیا ہے ۔ یہ تمام کالے کرتوت عذاب الہیٰ کو دعوت دینے کے مترادف نہیں تو اور کیا ہیں؟؟؟
کچھ دن قبل ہی تاندیانوالہ فیصل آباد میں ایک تکفیری ملا ابوبکر معاویہ نے ایک معصوم بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی تھی جسے جمعیت اہل حدیث کے سربراہ ابتسام الہیٰ ظہیر نے متاثرہ بچے کے والد کو ڈرا دھمکا کر مقدمہ واپس لینے پر مجبور کردیا تھا اور مجرم کو باعزت بری کروالیا تھا۔
اب یہ ایک اور واقعہ رپورٹ ہوا ہے جس میں ایک ہی تکفیری ملا قاری عمران ضیاء قریشی نے ایک نہیں بلکے اپنے ہی مدرسے کے 10 معصوم بچوں کو اپنی درندگی کا نشانہ بنایا ہے جن کو ان کے والدین قرآن پاک کی تعلیم کے حصول کیلئے اس کے پاس بھیجا کرتے تھے۔