
ٹرمپ کے مزید ہتھیار بھیجنے کے اعلان کے بعد روس کا یوکرین پر اب تک کا سب سے بڑا ڈرون حملہ
شیعہ نیوز:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کیف کو مزید دفاعی ہتھیار فراہم کرنے کے وعدے اور روسی صدر پر براہ راست تنقید کے بعد روس نے یوکرین کے خلاف جنگ کے دوران اب تک کا سب سے بڑا ڈرون حملہ کر دیا، جس میں ایک ہی رات میں 728 ڈرونز استعمال کیے گئے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق روس نے ایک ہی رات میں یوکرین پر ریکارڈ 728 ڈرونز سے حملہ کیا۔
یوکرینی فضائیہ نے ٹیلیگرام پر بتایا کہ یوکرین کی فضائی دفاعی یونٹس نے تقریباً تمام ڈرونز کو مار گرایا، جن میں الیکٹرانک جیمنگ سسٹمز کا بھی استعمال کیا گیا۔
یاد رہے کہ یہ حملہ حالیہ ہفتوں میں یوکرین پر ہونے والے بڑھتے ہوئے فضائی حملوں کی ایک کڑی ہے۔یوکرینی صدر ولادی میر زیلنسکی نے ٹیلیگرام پر کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ روس کی جنگی فنڈنگ کے ذرائع ، خاص طور پر روسی تیل خریدنے والوں پر سخت پابندیاں لگانے کی اشد ضرورت ہے۔
ٹرمپ نے منگل کو کہا تھا کہ وہ سینیٹ میں ایک بل کی حمایت پر غور کر رہے ہیں جس کے تحت روس پر سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی، جن میں روسی تیل، گیس، یورینیم اور دیگر برآمدات خریدنے والے ممالک پر 500 فیصد ٹیرف لگانے کی تجویز بھی شامل ہے۔
ٹرمپ نے کابینہ اجلاس میں کہا تھا کہ ’ہمیں پیوٹن کی طرف سے بہت ’فضول بوجھ‘ دیا جاتا ہے جب کہ وہ ہمیشہ بہت خوش اخلاق ہوتے ہیں لیکن درحقیقت وہ سب بے معنیٰ ہوتا ہے۔
جب ایک صحافی نے ان سے پوچھا کہ وہ پیوٹن کے خلاف کیا اقدام کریں گے تو ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں آپ کو نہیں بتاؤں گا، ہم کچھ سرپرائز رکھنا چاہتے ہیں۔
دوسری جانب یورپ بھی ماسکو پر نئی پابندیوں عائد کرنے پر غور کررہا ہے اور اس حوالے سے وہ مختلف چیزوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری بار صدارت سنبھالنے سے قبل ہی یوکرین جنگ کو جلد ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
تاہم، روس اور یوکرین کے درمیان ابتدائی مذاکرات اب تک کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں دے سکے ۔
ماسکو نے اب تک ٹرمپ کی طرف سے پیش کردہ غیر مشروط جنگ بندی کو قبول نہیں کیا جب کہ کیف اسے قبول کر چکا ہے۔
ٹرمپ کے نئے اعلان کے بعد ولادیمیر زیلنسکی نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکا کے ساتھ رابطے بڑھانے کی ہدایت کی ہے تاکہ فضائی دفاعی نظام سمیت اہم فوجی سامان کی بروقت ترسیل یقینی بنائی جا سکے۔