کسی صورت راہ امام حسین ؑ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، پشاور دھماکےمیں زخمی ہونے والے مجاہد حسین کی بیٹی کا عزم
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) 21 جون 2013 کو جامعہ عارف الحسینی پشاور میں خودکش حملے میں زخمی ہونے والے سید مجاہد حسین زیدی کی بیٹی کا کہنا ہے کہ دھماکے میں والد کے زخمی ہونیکا دکھ ہےلیکن کسی صورت راہ امام حسین ؑ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سید مجاہد حسین زیدی آج سے ٹھیک 6 سال قبل 21 جون 2013ء جامعہ شہید عارف الحسینی ؒ پشاور میں ہونے والے ایک خودکش حملہ میں دیگر 40 سے زائد نمازیوں کے ہمراہ شدید زخمی ہوگئے تھے، اس سانحہ میں 19 بے گناہ افراد کو خانہ خدا میں دہشتگردی کی بھینٹ چڑھا دیا گیا تھا۔ مجاہد حسین زیدی کو اس سانحہ کے باعث ایک ٹانگ سے بھی محروم ہونا پڑا۔
سید مجاہد حسین زیدی کی دختر سیدہ ثناء علی کا کہنا ہےکہ بیشکوالد کا زخمی ہوجانا تکلیف دہ تھا، مگر یہ سوچ کر اپنے دکھ اور تکالیف معمولی لگتے ہیں کہ کربلا والوں پر کیا کیا مظالم ڈھائے گئے، ہماری تکالیف اور مشکلات ان پاک ہستیوں پر بیتے مصائب اور مظالم سے زیادہ تو نہیں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دشمن کی کوشش تھی کہ شیعہ پشاور کو چھوڑ کر نقل مکانی کر جائیں، یہاں شیعہ اکثریت میں تو نہیں، البتہ ہر مرد و زن اور نوجوانوں اور بوڑھوں نے حالات کا مقابلہ کیا اور دشمن کو اس کے عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیا۔ ان دہشتگردوں نے پشاور میں ہمارے لوگوں کا بے پناہ خون بہایا، مگر ہم ان تمام تر مشکلات و تکالیف کے باوجود راہ حسینؑ ابن علی ؑ سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہماری والدہ مرحومہ نے ہم سب بہن بھائیوں کو درس کربلا دیا،ہم محمد ﷺ و آل محمد ؑ پر اپنا سب کچھ قربان کرنے کیلئے حاضر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں تمام علمائے کرام خاص طور پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے اپیل کرتی ہوں کہ اپنے عظیم شہداء کی یادوں کو تازہ رکھیں، ان کے مشن کو ہرگز فراموش نہ ہونے دیں۔یاد رہے کہ 21 جون 2013ء بروز جمعۃ المبارک جامعہ شہید عارف الحسینی (رہ) میں نماز جمعہ کے دوران کالعدم تکفیری لشکر جھنگوی کے دہشتگرد نے خود کش حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 40 سے زائد مومنین زخمی اور قائد شہید کے پوتے سمیت 19 افرادشہید ہوگئے تھے۔