پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

کوئٹہ، ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کیجانب سے شہید مقاومت کانفرنس کا انعقاد، مختلف مذہبی وسیاسی جماعتوں کے قائدین کا حسن نصراللہ کوخراج تحسین

شیعہ نیوز : لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سربراہ شہید علامہ سید حسن نصراللہ اور فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ شہید اسماعیل ھنیہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کی جانب سے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں شہید مقاومت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں شہر کے مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے عمائدین، علماء کرام، سیاسی شخصیات اور دیگر معتبرین نے شرکت کی۔ تعزیتی کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی، ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے نائب صدر و امام جمعہ علامہ علی حسنین حسینی، جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی، حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان، بلوچستان نیشنل پارٹی کے ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن غلام نبی مری، صوبائی امیر جماعت اہل حدیث مولانا عتیق الرحمان، گرین پارٹی کے رہنماء اقبال خان، ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی نائب صدر علامہ ولایت حسین جعفری اور ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کے صدر ارباب لیاقت علی ہزارہ نے خطاب کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے علامہ سید حسن نصراللہ کی شجاعت کو خراج عقیدت پیش کی۔ مقررین نے کہا کہ علامہ سید حسن نصراللہ اور اسماعیل ھنیہ نے مقاومت کا راستہ اپناتے ہوئے غاصب اسرائیل کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ غاصب صیہونی رژیم کو حزب اللہ اور حماس نے بہت نقصان پہنچایا۔ انہوں نے پوری دنیا کو مقاومت کا درس دیا۔ مقررین نے کہا کہ اسرائیل ایک غاصب رژیم ہے۔ جو روز اول سے مسلمانوں کا قتل عام کر رہا ہے۔ پوری دنیا کے مسلمانوں کو متحد ہوکر اسرائیل کے ظلم و ستم کا راستہ روکنا ہوگا۔ اس موقع پر شرکاء نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ شہید اسماعیل ھنیہ اور شہید حسن نصراللہ نے اللہ سے کیا ہوا وعدہ پورا کیا، انہوں نے خدا کی راہ میں شہادت دی۔ اسلامی ممالک کی فوج کہاں ہیں، جو مسلمانوں کے لئے بنا تھا۔ خدا کا دشمن ہر روز آگے بڑھ رہا ہے اور مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے۔ فلسطین میں خواتین، بچے اور بزرگ شہید ہو رہے ہیں۔ یورپ، امریکہ میں عوام ظلم کے خلاف نکل رہے ہیں اور احتجاج کر رہے ہیں مگر مسلمانوں کے حکمران بے ضمیر ہیں۔ ایسی صورتحال میں دو عظیم انسان آئیں، شہید اسماعیل ھنیہ اور شہید حسن نصراللہ نے اسرائیل کا مقابلہ کیا۔ اللہ تعالیٰ سے کئے ہوئے عہد کو نبھاتے ہوئے دونوں رہنماء شہید ہو گئے۔ موت برحق ہے، اسرائیلی ظلم پر خاموش رہنے والے بھی مر جائیں گے۔ میدان میں شہید ہونے والوں کا درجہ بہت بلند ہیں۔ یہ کربلاء کے پیروکار ہیں، اہل فلسطین کربلاء کی پیروی کر رہے ہیں۔ فلسطینیوں نے دنیا کو بتا دیا کہ نعرے لگانے والا کربلائی نہیں ہوتا، بلکہ اپنے کردار سے ثابت کیا کہ کربلائی وہ ہیں۔ سلام ہیں فلسطینیوں پر جنہوں نے اسرائیل کا مقابلہ کیا اور اپنے حقوق کیلئے ڈٹے رہیں۔

امام جمعہ کوئٹہ علامہ علی حسنین حسینی نے کہا کہ یہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ مسلمان فتح حاصل ہوگی۔ ماضی میں ہم نے مشکلات کا شکار رہیں، تاہم مستقبل کے حوالے سے ہمارا ایمان ہے کہ اللہ کا وعدہ پورا ہوگا۔ حسن نصراللہ اور اسماعیل ھنیہ اگر مقاومت کو لیڈ کرتے ہیں تو اسکی وجہ یہی ہے کہ انہیں اللہ پر بھروسہ ہے۔ ایمان نے بغیر شہداء کے مقصد کو آگے نہیں بڑھایا جا سکتا ہے۔ وہ اپنے نظریے سے ایک اینچ بھی پیچھے نہیں ہٹے۔ مسلمان حکمران اپنے مفادات کو ترجیح دیتے ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ شہید حسن نصراللہ اور شہید اسماعیل ھنیہ کی طرح اپنے ایمان کو مضبوط کرے۔ انہوں نے یورپی۔محقیقن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئیندہ پچیس سالوں میں اسلام دنیا کا سب سے بڑا سویلائزیشن بن کر ابھرنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ اور حماس نے امریکہ کے اس جعلی مفروضے کو تھوڑ دیا کہ اسرائیل ناقابل شکست ہے۔ مقاومتی تنظیموں نے مل کر قابض اسرائیل کو بے تحاشا نقصان پہنچایا ہے۔

جماعت اسلامی کے رہنماء مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ گزشتہ ہفتے سے شہید حسن نصراللہ اور شہید اسماعیل ھنیہ سے متعلق تعزیتی مجالس کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جو ہمارے لئے اتحاد کا سبب بن رہا ہے۔ سات اکتوبر کو حماس کے حملے کے ایک سال مکمل ہونے پر ملک بھر میں غزہ کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مظاہرے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی مظلومیت یہ ہے کہ بعض اپنے لوگوں نے استعمار کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے، اگر سعودی عرب، اردن اور مصر جیسے ممالک فلسطین کا ساتھ دیتے تو اسرائیل کبھی ایسا نہیں کر پاتا۔ مسلمانوں میں اتحاد پیدا ہو جائے تو کوئی ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ ان پروگرامز کا مقصد مسلمانوں میں اتحاد و اتفاق کو فروغ دینا ہے۔ حق دو تحریک کے رہنماء مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ شہید اسماعیل ھنیہ اور شہید حسن نصراللہ کو سلام پیش کرتے ہیں۔ دنیا میں جہاں بھی ظلم و ستم ہو، ہم ان کے ساتھ ہیں۔ ہم ہر طرح تعاون کریں گے۔

بی این پی رہنماء غلام نبی مری نے کہا کہ اپنے نظریے کیلئے اپنی جان کی قربانی دینے والے ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔ شہید اسماعیل ھنیہ اور شہید سید حسن نصراللہ نے تاریخ رقم کی، جو قیامت تک ہمیں یاد رہیں گے۔ ان شہداء نے انسانوں کو بیدار کیا، جنہیں جتنی خراج عقیدت پیش کرے وہ کم ہے۔ استعماری قوتوں نے صدیوں سے مظلوموں کو اپنی لپیٹ میں لیا۔ آج ہمارا خطہ اور میڈل ایسٹ ان حالات کا شکار ہو گئے ہیں۔ فلسطین اور لبنان میں جاری ظلم و ستم بھی اسی تسلسل کا حصہ ہے۔ ہم بلوچستان کے عوام فلسطینی عوام کے درد کو بخوبی سمجھتے ہیں۔ ہم مظلوموں کے ساتھ ہیں اور ظلم و ستم کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ جماعت اہلحدیث کے رہنماء عتیق الرحمان نے کہا کہ اسلام ایسا مذہب ہے کہ جس نے مسلمانوں کو ہمیشہ اقتدار دیا۔ نبی اکرم )ص( نے سب کو متحد کیا، آج اسی طریقے کو اپنا کر ہمیں متحد ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت تک مضبوط نہیں ہو سکتے، جب تک متحد نہ ہوں۔ اسماعیل ھنیہ اور سید حسن نصراللہ ایک ہی میدان میں دشمن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے شہید ہو گئے۔ ہمارے دشمن ہمارے خلاف متحد ہو گئے ہیں۔ ہمیں جدا کرنے میں مغرب کا سب سے بڑا ہاتھ ہے۔ ہمیں بھی آپس میں اتحاد و اتفاق قائم کرکے عوام کو پیغام دینا ہے کہ جب تک ہم اکٹھے نہیں ہونگے، ہمیں کامیابی نہیں ملے گی۔ گرین پارٹی کے رہنماء اقبال خان نے کہا کہ مسلم ممالک اتحاد کے ذریعے اسرائیل، امریکہ اور استکباری قوتوں کو شکست دے سکتے ہیں۔ 57 مسلم ممالک کے رہنماؤں کو فلسطین کے لئے متحد ہونا ہوگا۔ تمام ممالک میں ایران وہ واحد ملک ہے جو اسرائیل کا مقابلہ کر رہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button