مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

یمن میں عظیم الشان القدس ریلی کا انعقاد، لاکھوں لوگوں کی شرکت

المسیرہ کے مطابق دارارحکومت میں مطلع ابر آلود ہونے کے باوجود عوامی شرکت ناقابل بیان تھی۔ قابل غور بات یہ ہے کہ اس ریلی میں شرکت کے لئے قریبی شہروں سے لاکھوں افراد صنعاء پہنچے۔

ریلی کے شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں یمن اور فلسطین کے پرچم اُٹھا رکھے تھے۔ اس موقع پر حاضرین نے دشمن خدا سے بیزاری اور آزادی کے نعرے لگائے۔ ریلی کے اختتام پر جعلی صیہونی رژیم کا پرچم نذر آتش کیا گیا۔ یمنیوں نے اسرائیل مخالف نعرے لگا کر اس امر پر زور دیا کہ یمن کبھی بھی قدس کاز سے پیچھے نہیں ہٹے گا اور صیہونی دشمن کے خلاف فلسطین کی آزادی کے لئے ہر جدوجہد میں شریک ہو گا۔ یوم القدس کی ریلی کے اختتام پر ایک بیان جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ فلسطین کاز امت اسلامی کا مرکزی مسئلہ ہے اور ہماری بنیادی دینی و انسانی ترجیحات میں سب سے آگے ہے۔

اس بیان میں مزید کہا گیا کہ فلسطین ہی صحیح سمت ہے کہ جس کی جانب ہماری امت بڑھتی جا رہی ہے، دشمن ہمیں اس راستے سے ہٹانے کی جتنی بھی کوشش کر لے اسے ناکامی ہو گی۔ عالمی استکباری قوتوں کی سیاست کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس بیان میں کہا گیا کہ ہم ایک بار پھر تاکید کرتے ہیں کہ امریکی تسلط گری اور ہمارے ملک کے خلاف دشمنانہ پالیسیوں پر یمنی عوام کا وہی موقف ہے، جو اسرائیلی دشمن کے خلاف ہے۔ کیونکہ یہ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ یمنیوں نے اس امر کی جانب توجہ دلائی کہ عالمی یوم القدس نے مسئلہ فلسطین کو امت اسلامی کے دل و دماغ میں اجاگر کر دیا ہے۔ ہم مسلمانوں کو صیہونی دشمن کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمیشہ تیار رہنا چاہئے۔ آج ہمارے قومی وسائل کو متحرک کرنے، دشمن کے خطرات سے آگاہی اور فتح حاصل کرنے تک اس سے نمٹنے کا اسلامی دن ہے۔ اس بیان میں امت اسلامیہ سے مطالبہ کیا گیا کہ مسلمان حقیقی معنوں میں قرآنی تعلیمات کی جانب لوٹ آئیں کیونکہ قرآن امت کے لئے نجات بخش ہے۔

اس بیان میں عالم اسلام کو مخاطب کر کے کہا گیا ہے کہ خدا کی رسی کو تھام لیں، خدا و رسول کی پیروی کریں اور دشمنوں پر فتح کی بنیادی دلیل کے طور پر ہدایت کا پرچم سر بلند کریں۔ دوسری جانب گزشتہ روز "انصار الله” کے سربراہ "سید عبدالمالک بدر الدین الحوثی” نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی شیطان کے ساتھی ہیں جو امت اسلامی سے طاقت کے تمام وسائل چھیننے کے در پے ہیں۔ انصار الله کے سربراہ نے کہا کہ صیہونیوں کے ساتھ تصادم کا پہلا نقطہ ان سے دوستی کا اظہار ہے کہ جس کے بارے میں قرآن کریم نے نشان دہی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا صحیح موقف یہ ہے کہ امت مسلمہ مستقل طور پر یہودیوں سے تعلقات کا بائیکاٹ کرے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button