دربار سخی سرور خودکش حملہ کیس، کالعدم تحریک طالبان کے بہرام خان کو 105 بار سزائے موت برقرار
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ہائیکورٹ ملتان بنچ کے ڈویژن بنچ نے دربار سخی سرور پر خود کش دھماکہ کے مقدمہ میں خودکش بمبار سمیت 2 ملزمان کی اپیلیں خارج کرتے ہوئے105مرتبہ سزائے موت او ر106مرتبہ عمر قیدسمیت دیگر سزائیں برقرار رکھنے کا حکم د یا ہے۔ فاضل عدالت میں دائر اپیلوں کے مطابق 3 اپریل 2011 ء کو انسپکٹر سید زاہد حسین نے تھانہ سخی سرور میں مقدمہ درج کرایا کہ وہ دیگر ملازمین کے ہمراہ عرس کے سلسلے میں ڈیوٹی پر موجود تھا کہ اتنے میں 4 افراد نے زائرین میں جگہ بنا کر اند ر داخل ہونے کی کوشش کرنے لگے جس پر انھیں قطار میں کھڑا ہو کر اپنی باری پر اند رآنے کا کہا تو دھماکا ہو گیا اور ہر طرف لاشیں اور زخمی بکھر گئے جبکہ افرا تفری پھیل گئی اور اندرونی احاطہ سے ایک سر تحویل میں لیا گیا اس دوران 20 منٹ بعد دربار کے عقب میں ایک اور دھماکہ ہو گیا جس پر پہنچے تو ایک شخص زخمی حالت میں تھا جس نے خود کش جیکٹ پھاڑنے کی کوشش کی جس سے دھماکہ ہو ا لیکن جیکٹ نہیں پھٹ سکی اور اس کا بایا ں بازو ضائع ہو گیا ا سکے باوجود دائیں ہا تھ سے ہینڈ گرنیڈ پھینکنے کی کوشش کی جس پر فائرنگ کی تو اس کا دایاں بازو بھی زخمی ہو گیا جبکہ 2 ملزمان موقع سے فرار ہو نے میں کامیاب ہو گئے۔
پو لیس کے مطابق وزیرستان کے اسکول طالب علم اسماعیل عرف عبداللہ کو خود کش بمبار کے طور پر تیا ر کر کے مقامی ہو ٹل میں لایا گیا اور ہوٹل کے اسٹیل گلاسوں کو جیکٹ میں بارودی مواد رکھنے کے لئے استعمال کیا گیا جس کا سر اور ٹانگیں موقع سے برآمد کی گئیں جبکہ دوسرے خود کش عمر فدائی کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔ بعد ازاں معاونت اور سامان فراہم کرنے والے ملزم بہرام عرف صوفی با با کو ساتھیوں محمد اصغر، بشیر احمد، فاروق اور سالم جان عرف سلیم جان کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ نیز واقعہ میں 52 افراد جاں بحق اور 73 افراد زخمی ہو ئے۔