پیپلز پارٹی کے وفد کی ایم ڈبلیو ایم کے دفتر آمد، پی ایس 114 کے ضمنی انتخاب میں تعاون کی اپیل، سانحہ پاراچنار کی تعزیت
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی کی سربراہی میں وفد کی مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں سے ملاقات، سانحہ پاراچنار کی تعزیت پیش کی اور پی ایس 114 کے ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی کے امیدوار سینیٹر سعید غنی کی حمایت کیلئے تعاون کی اپیل کی۔ پیپلز پارٹی کے وفد میں سینیٹر سعید غنی، راشد ربانی، نجمی عالم و دیگر شامل تھے، جبکہ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے علی حسین نقوی، میثم عابدی، علامہ مبشر حسن، میر تقی ظفر اور ناصر حسینی موجود تھے۔
ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکریٹریٹ میں ہونیوالی ملاقات کے دوران سید علی حسین نقوی کا کہنا تھا کہ نواز حکومت نے پاکستان کو تقسیم کرنے کا تہیہ کیا ہوا، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ صرف ایک صوبے کے مخصوص شہروں کے وزیراعظم ہیں، سانحہ پاراچنار پر نواز شریف کو وزیراعظم ہونے کے ناطے خانوادہ شہداء سے تعزیت کرنا چاہیئے تھی، لیکن انہوں نے اس مناسبت سے ایک بیان تک جاری کرنا گوارا نہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام محب وطن جماعتیں ایک جگہ اکٹھی ہوں اور ملک کو دہشت گردی سے باک پرنے کیلئے بھرپور جدوجہد کا آغاز کریں۔ علی حسین نقوی کا مزید کہنا تھا کہ ایک دوسرے کو کافر قرار دینے اور پاکستانیوں کو فرقہ و زبان کی بنیاد پر تقسیم کرنے والے دراصل پاکستان کی سالمیت کے دشمن ہیں، ہمیں مسلمان اور پاکستانی ہونے کے ناطے وطن کی سالمیت کیلئے میدان میں آنا ہوگا۔
سینیٹر سعید غنی اور وقار مہدی نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم نے ہمیشہ اتحاد و وحدت کی آواز بلند کی ہے، سانحہ پاراچنار کی جتنی بھی مذمت کی جائے اتنی کم ہے، کیونکہ دشمن نے پاراچنار پر حملہ کرکے پاکستان کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کی سازش کی تھی، لیکن علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اس موقع پر اپنی فعالیت سے دشمن کے عزائم کو ناکام بنایا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں مجلس وحدت مسلمین کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، سانحہ پاراچنار پر بھی چیئرمین بلاول بھٹو کا موقف سب کے سامنے ہیں، لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ پیپلز پارٹی کے علاوہ دیگر جماعتوں نے اس موضوع پر سوائے بیان بازی کے کوئی عملی اقدام نہیں کیا۔
اس موقع پر سینیٹر سعید غنی اور وقار مہدی نے مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں سے پی ایس 114 میں جاری ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کی حمایت کی اپیل کی، جس پر ایم ڈبلیو ایم نے تعاون کی یقین دہانی کروائی۔