دنیا

غزہ میں امداد کے منتظر 1373 فلسطینی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید کیے جا چکے، اقوام متحدہ کا انکشاف

شیعہ نیوز: اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ہائی کمیشن کے دفتر نے ایک ہولناک رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ صرف گذشتہ دو ماہ کے دوران غزہ میں 1,373 فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں، جب کہ یہ تمام افراد خوراک اور امداد کے حصول کے انتظار میں کھڑے تھے۔

جمعہ کے روز جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ان شہداء میں سے 859 افراد وہ تھے جو امریکہ اور قابض اسرائیل کی پشت پناہی سے کام کرنے والی نام نہاد ’غزہ فاؤنڈیشن‘ کے مراکز کے قریب امداد کے انتظار میں موجود تھے، جبکہ 514 شہداء وہ ہیں جنہیں خوراک لے جانے والے قافلوں کے راستوں میں نشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : میڈیا کے غیر ذمہ دار رویے کی بنا پر ہندوستان کی عالمی ساکھ متاثر ہورہی ہے، مولانا کلب جواد نقوی

بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ان میں اکثریت شہادتوں کی ذمہ دار قابض اسرائیلی فوج ہے، جس نے براہ راست گولیاں چلا کر اور بمباری کر کے ان نہتے شہریوں کو شہید کیا۔

اقوام متحدہ کے بیان کے مطابق صرف دو دن، یعنی 30 اور 31 جولائی کے دوران، شمالی غزہ کے قافلہ روٹس، جنوبی خان یونس، وسطی غزہ میں مؤسسہ غزہ الانسانیہ کے مقامات اور رفح کے اطراف میں کم از کم 105 فلسطینی شہید اور 680 شدید زخمی ہوئے۔

یہ بات انتہائی سنگین ہے کہ یہ ہلاکت خیز کارروائیاں اس اعلان کے باوجود ہوئیں کہ قابض اسرائیلی فوج نے 27 جولائی کو چند گھنٹوں کے لیے اپنی عسکری کارروائیاں معطل کرنے کا اعلان کیا تھا، تاکہ انسانی امداد کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے۔

اقوام متحدہ نے واضح کیا کہ ان مظلوم شہداء میں اکثریت نوجوانوں اور بچوں کی ہے، جنہوں نے کسی بھی مرحلے پر قابض اسرائیلی فوج یا کسی فرد پر کوئی خطرہ پیدا نہیں کیا تھا۔

مرکزاطلاعات فلسطین ان مظالم کو صرف سفاکیت نہیں، بلکہ منظم نسل کشی قرار دیتا ہے، جہاں بھوک اور گولی ایک ساتھ نہتے فلسطینیوں کے جسموں کو نگل رہی ہیں۔ یہ شہداء ان لاکھوں مظلوم فلسطینیوں کی نمائندگی کرتے ہیں جو دو وقت کی روٹی کے لیے بھی اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کا یہ بیان عالمی برادری کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے کہ وہ کب تک فلسطینیوں کے خلاف اس قتل عام پر خاموش تماشائی بنی رہے گی؟

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button