بحرینی حکومتی الزامات پر فوجی عدالت سے سزائے موت کےقیدیوں کی اپیل کی سماعت14جنوری تک ملتوی
بحرینی حکومتی الزامات پر فوجی عدالت سے سزائے موت پانے والے 6قیدیوں کی فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت ملتوی کردی گئی ہے۔ اعلیٰ فوجی اپیل عدالت کی جانب سے مقدمے کی آئندہ سماعت کے لئے 14جنوری مقرر کی گئی ہے۔
اللؤلؤة ٹی وی کے مطابق منامہ کی سب سے بڑی ملٹری عدالت نے اس معاملے میں پہلی اپیل کی سماعت کی ۔ آل خلیفہ حکومت کی جانب سے سیاسی انتقام کے تحت قائم کردہ فوجی عدالت ان چھ بحرینی شہریوں کو تشدد کے ذریعے حاصل کردہ اعترافی بیان کی بنا پر گزشتہ ماہ25دسمبر کو موت کی سزا سنائی تھی۔
جبکہ سات دیگر افراد کو سات سات سال قید اور ان کی شہریت منسوخ کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔ سزائے موت پانے والے قیدیوں کے خاندانوں کو منگل کو شام کے ٹیلی فون کالز موصول ہوئی جس میں ان کو بتایا گیا کہ ملزمان کی اپیل کی آئندہ سماعت14جنوری کو ہوگی ۔
قبل ازیں، بحرین کی سب سے بڑی سیاسی جماعت الوفاق نے بتایا تھا کہ فوجی عدالت سے سزائے موت پانے والے مذکورہ چھ قیدیوں کے خاندان اپنے پیاروں کے مسلسل اندرونی اور خفیہ خوفناک حراستی صورت حال میں مقدمے کی سماعت کے حوالے سے شدید پریشان اور خوفزدہ ہیں کیونکہ ان کو موجودہ طریقہ کار سے انصاف ملنے کی کوئی امید نظر نہیں آرہی۔
واضح رہے کہ فوجی عدالتوں کے ذریعے عام شہریوں کا ٹرائل کا یہ پہلا مقدمہ ہے جو حکمرانوں کی منشاء پر ملک کے آئین میں اپریل 2017 میں ترمیم کے ذریعے شروع ہوا ہے ۔
جبکہ جنوری2017 میں ہی آل خلیفہ حکومت نے سات سالوں کے بعد بحرین میںسیاسی مخالفین کو سزائے موت دینے کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا تھا جب پولیس تشدد کے شکار تین ملزمان کو اسکورڈ کے ذریعے فائرنگ کر کے تین قیدیوں کو ناکردہ جرم میں موت کی سزا دی گئی۔