Uncategorized

14 اگست، ایم ڈبلیو ایم کراچی نے جشن آزادی کا کیک کاٹا، مزار قائد پر حاضری دی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی کی قیادت میں کراچی ڈویژن کے رہنماؤں نے بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح رحمت اللہ علیہ کے مزار پر حاضری دی۔ اس موقع پر قائد اعظم کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی جبکہ پھولوں کا گلدستہ بھی مزار پر رکھا گیا اور پاکستان کے سترویں (70ویں) یوم آزادی پر مملکت خداداد کے لئے خصوصی دعا کی گئی جبکہ یوم آزادی کے حوالے سے ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے نمائش چورنگی پر مرکزی کیمپ پر کیک کاٹا گیا اور شاندار آتش بازی بھی کی گئی۔ کراچی مزار قائد وفد میں علمائے کرام بشمول علامہ مبشر حسن، مولانا علی انور جعفری، مولانا اظہر نقوی، مولانا نشان حیدر ساجدی، مولانا صادق جعفری، مولانا احسان دانش و دیگر جبکہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے علی حسین نقوی، ناصر حسینی اور کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل میثم عابدی سمیت کارکنان کی بڑی تعداد شریک تھی۔

اس موقع پر علمائے کرام سمیت دیگر رہنماؤں نے پاکستان زندہ باد، پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے کے شعار بلند کئے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن و امان کی بحالی کیلئے ہمیں قائداعظم اور علامہ اقبال کے افکار کی ترویج کرنی ہوگی اور اس پاکستان کی داغ بیل ڈالنی ہوگی جس کا خواب قائداعظم اور علامہ اقبال نے دیکھا تھا، ہمیں چاہیئے کہ جناح اور اقبال کے پاکستان کو دوبارہ تعمیر کرنے کیلئے اپنا حصہ ڈالیں اور حکمران دہشت گردوں کے خلاف پورے ملک میں آپریشن کے آغاز کا اعلان کریں۔

درایں اثناء ایم ڈبلیو ایم کراچی کے تحت نمائش چورنگی پر جشن آزادی کی مناسبت سے کیک کاٹا گیا، اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ مبشر حسن، علامہ علی انور جعفری، علامہ اظہر نقوی، علامہ سجاد شبیر سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم ایک محب وطن جماعت ہے اور ملک دشمن تکفیریوں کے خلاف ہمیشہ آواز بلند کرتی آئی ہے، سندھ کی سرزمین جو ہمیشہ امن و محبت کا گہوارہ رہی ہے، گذشتہ چند سالوں سے ایک سازش کے تحت یہاں دہشت گردوں کے مراکز اور سہولت کار پیدا کئے گئے ہیں، وطن عزیز کے استحکام کے لئے اتحاد امت انتہائی ضروری ہے، شیعہ سنی علما کی طرف سے تکفیری گروہوں کی حوصلہ شکنی نے یہ ثابت کیا ہے کہ پاکستان میں تکفیریت کی کوئی گنجائش نہیں، جو قوتیں تکفیریت کو پروان چڑھانا چاہتی ہیں انہیں شیعہ سنی وحدت اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button