شاباش پاک فوج،میر علی اور باڑہ میں بمباری، غیرملکیوں سمیت 15 دہشت گرد ہلاک
شیعہ نیوز (کےپی کے) پاکستان کے عسکری ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں فضائی کارروائیوں کے دوران کم از کم 15 شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ہونے والی فضائی بمباری میں جیٹ طیاروں نے شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ان کا کہنا ہے کہ اس کارروائی میں 15 شدت پسندوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جن میں غیرملکی بھی شامل ہیں جبکہ بڑی مقدار میں گولہ بارود اور اسلحہ بھی تباہ کیا گیا ہے۔ذرائع نے ہلاک ہونے والی غیرملکیوں کی قومیت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔
تفصیلات کے مطابق، رات 11 بج کر 50 منٹ پر جنگی طیاروں نے میر علی کے مضافات میں خوشالی، حسو خیل اور حیدر خیل کے مقام پر بم پھینکے ہیں۔مقامی آبادی کے مطابق یہ کارروائی 40 منٹ تک جاری رہی اور اس دوران سات مختلف ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔تاہم عسکری ذرائع کے برعکس مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ایک مقامی شخص نے بتایا کہ یہ علاقے ایسے ہیں کہ یہاں عام لوگ کم ہی جاتے ہیں اور اس وجہ سے بھی نقصانات کا علم نہیں ہو رہا تاہم ابھی ایسے شواہد نہیں ملے کہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ اس کارروائی سے مقامی لوگوں میں بھی سخت خوف و ہراس پایا جاتا ہے اور ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ کچھ لوگ اس علاقے سے دوسرے محفوظ مقامات کی جانب جانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ادھر عسکری ذرائع کے مطابق خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں بھی ان شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی گئی ہے جو پشاور میں سینیما میں دھماکے اور ایف آر پشاور میں پاکستانی فوج کے میجر کی ہلاکت میں ملوث تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کارروائی میں یہ ٹھکانے اور بم بنانے کی فیکٹریاں تباہ ہوئی ہیں جبکہ کچھ شدت پسندوں کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔
یاد رہے کہ قبائلی علاقوں میں ذرائع ابلاغ کی عدم موجودگی میں ملک کے اس دور افتادہ علاقے سے آزادانہ ذرائع سےمعلومات حاصل کرنا ممکن نہیں ہے اور ملکی اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کو سرکاری اور طالبان کی طرف سے کیے جانے والے دعوؤں پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔یہ میر علی میں شدت پسندوں کے خلاف پاکستانی فوج کی دو ماہ میں دوسری کارروائی ہے۔اس سے قبل 20 جنوری کو پاکستانی فوج کے ذرائع نے اسی علاقے میں جیٹ طیاروں کی کارروائی میں تین جرمنوں سمیت 40 شدت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔خیال رہے کہ یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب ایف سی کے 23 اہلکاروں کی طالبان کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد امن مذاکرات تعطل کا شکار ہیں اور دونوں جانب کی مذاکراتی کمیٹیاں حملے روکنے اور جنگ بندی کی اپیلیں کر رہی ہیں۔