بحرین: شاہی حکومت کے خلاف عوام کے دھرنے کو 150 دن مکمل
سعودی عرب کی حمایت یافتہ بحرین کی آ ل خلیفہ حکومت کے خلاف عوام کے مظاہرے بدستور جاری ہیں اور بحرینی عوام کا دھرنا ایک پچاسویں دن میں داخل ہوگیا ہے۔
بحرین کے عوام روزانہ مظاہرے کرکے شاہی کے کے ظلم و ستم کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہیں۔ الدیہ کے علاقے میں بدھ کے روز ہونے والے مظاہرے میں شریک لوگ سیاسی اور جمہوری اصلاحات کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ایسے ہی مظاہرے العکر کے علاقے میں بھی کئے گئے جس میں شریک لوگ سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔
عینی شاہدین کے مطابق بحرین کی شاہی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے پرامن مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر آنسوگیس کے گولے پھینکے اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا۔ نویدارت کے علاقے میں بھی لوگوں نے سیاسی قیدیوں کے ساتھ اعلان یکجہتی کے لیے مظاہرے کیے اور سعودی عرب کی حمایت یافتہ شاہی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ اس موقع پر بحرینی سیکورٹی اہلکاروں نے مظاہرین پر پیلٹ گن چلائی اور آنسو گیس کا بے تحاشا استعمال کیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پیلٹ گن کے شاٹ لگنے سے متعدد پرامن مظاہرین زخمی ہوگئے۔
ادھر سرکردہ عالم دین اور شیعیان بحرین کے قائد آیت اللہ عیسی قاسم کی حمایت میں مغربی منامہ کے علاقے الدراز میں جاری عوامی دھرنے کو ڈیڑسو دن مکمل ہوگئے ہیں۔ بحرین کی شاہی حکومت نے رواں سال جون میں ملک کی اکثریتی آبادی کے ہر دلعزیر رہنما آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کردی تھی۔