پاکستانی شیعہ خبریں

تفتان بارڈر پر محسور 1500زائرین میں سے ایک خاتون اور ایک مرد جاں بحق

شیعہ نیوز(پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) تحریک انصاف کی حکومت کے تمام دعوے دھرے دہ گئے، تفتان بارڈر پر سہولیات کی عدم فراہمی اور کانوائے کی روانگی میں تاخیر کے باعث 2زائرین جاں بحق ،تفتان بارڈر پر 1500سے زائدزائرین ایران وعراق گذشتہ5 روز سے بے یارومددگار امدادکے منتظر ، تفصیلات کے مطابق عاشورامحرم الحرام کی غرض سے کربلائے معلیٰ جانے والے پاکستانی زائرین کی تفتان بارڈر پر واپسی کے بعد سکیورٹی حکام کی جانب سے کلیئرنس نا ملے کے سبب تفتان بارڈر پر شدید انسانی المیہ جنم لینے لگاہے، گذشتہ 5روز سے تفتان بارڈرپر محسور سینکڑوں زائرین میں سےایک مرد اور ایک خاتون زائر امام حسین ؑ شدید سردی اور سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث دم توڑ گئے ہیں،جبکہ درجنوں بزرگ خواتین اور مرد حضرات شدید بیماری میں مبتلا ہیں،جاں بحق زائرین کے جسدہائے خاکی انتظامیہ نے خفیہ طور پر کوئٹہ منتقل کردیئے ہیں۔

تفتان بارڈر پر محسور زائرین میں سے وائس آف سالار کے عہدیدارملازم حسین ہاشمی نے شیعیت نیوز کے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ گذشتہ رات تفتان بارڈر پر محسور زائرین میں سے جھنگ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون زائرہ اور اور چنیوٹ سے تعلق رکھنے والے ایک بزرگ مرد زائربیماری اور شدید سردی کے باعث دم توڑ گئے ہیں جن کے جسدخاکی ایف سی کے حکام اپنی نگرانی میں کوئٹہ لے گئے ہیں ،انہوں نے مزید بتایا کہ تفتان بارڈر پر پاکستان ہائوس میں گنجائش سے زیادہ زائرین کی موجودگی کے سبب مشکلات میں شدید اضافہ ہوگیاہے،جہاں واش رومز، گرم بستروں ، طبی سہولیات اور کھانے پینے کی اشیاءکی قلت اور عدم فراہمی ایک انسانی المیہ کوجنم دے رہی ہے، اگر صورت حال ایسی ہی رہی تو مذید انسانی جانوں کے ضیاع کا اندیشہ موجود ہے۔

انہوں نے شیعیت نیوز کے توسط سے وزیر اعظم پاکستان عمران خان، وزیر داخلہ شہریار آفریدی ، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان ،آئی جی ایف سی اور دیگر اعلیٰ سول وعسکری حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ تفتان بارڈر پر محسور 1500سے زائد زائرین کی فوری کوئٹہ روانگی کو یقینی بنایاجائے تاکہ مذید انسانی جانوں کے نقصان سے بچاجا سکے، کیوں کے زائرین میں خواتین اور بچوں کی اکثریت شامل ہے جو کھلے آسمان تلےرات گذارنے پر مجبور ہیں ۔

واضح رہے کہ چند ہفتے قبل وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کوئٹہ اور تفتان بارڈر کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان ، آئی جی ایف سی اور دیگر عسکری حکام کو زائرین کو مذید بہتر سہولیات کی فراہمی ، نئے امیگریشن کائونٹرز کے قیام ، واش رومز کی صفائی ستھرائی اور طبی سہولیات کی موثر فراہمی کی ہدایت کی تھی ، لیکن عملاً ان ہدایات پر عمل درآمد دیکھنے میں نہیں آیااور پہلے عاشور پر آنے جانے والے زائرین ان مشکلات اور مصائب کا سامنا کرتے رہے اب لگتا یہ ہے کہ صورت حال تبدیل نا ہوئی تو لاکھوں کی تعدادمیں بذریعہ تفتان چہلم امام حسین ؑ میں شرکت کیلئے کربلا جانے اور آنے والے زائرین کو بھی انہی حالات کا سامنا نا کرنا پڑجائے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button