کراچی میں رینجرز، پولیس کے ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجود 17بے گناہ شیعہ مسلمان شہید ، ذمہ دا ر کون ؟
شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے لئے رینجرزکو اضافی اختیارات ملنے کے بعد اب تک شہر میں 17بے گناہ شیعہ مسلمان شہید کیئے جا چکے ہیں ،جب کہ کسی ایک بھی شہید کے قاتل دہشت گرد کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے ، تفصیلات کے مطابق ستمبر 2013کے اوائل میں وزیر اعظم میاں نواز شریف کی کراچی آمد اور اعلیٰ سطحی اجلاس میں مشاورت کے بعد کراچی میں قیام امن کے لئے رینجرز کو پہلے سے زیادہ بااختیار بناکرٹارگٹڈ آپریشن کی اجازت دی گئی ۔اس کار خیر میں پولیس بھی ان کے ساتھ ہے ۔وزیر اعظم جب یہ فیصلے صادر کر نے کے لئے اجلاس کی صدارت میں مصروف تھے تب ہی دہشت گرد دو شیعوں کو شہید کر نے میں مصروف تھے ۔یزیدی ناصبی تکفیری دہشت گرد وں نے اس وقت پوری دنیا کو یہ پیغام دیا کہ خواہ ملک کا وزیر اعظم بھی کوئی پالیسی بنا لے وہ اپنی حرکتوں سے باز نہیں آئیں گے ۔3ستمبر کو ظہیر حسین اور اعجاز حسین کو شہید کر نے سے ایک دن پہلے دہشت گرد محمدزمان کو اپنی دہشت گردی کی بھینٹ چڑھا چکے تھے ۔10ستمبر کو محمد رضا ،12ستمبر کو شاہد علی اور 14ستمبر کو پولیس آفیسر ممتاز علی شاہ کو ہدف بنا کر قتل کیا گیا ۔پولیس اور رینجرز کے ٹارگٹڈ آپریشن سے بے خوف یزیدی ناصبی تکفیری دہشت گردوں نے 16ستمبر کو محمد بخش جتوئی اور مشتاق حسین ،18ستمبر کو عابد علی اور 19ستمبر کو ذاکر حسین کو بھی شہید کر ڈالا ۔27ستمبر کو کاشف حسین زیدی اور ماہ ستمبر کے آخری دن حسن جواد نے کالعدم سپاہ صحابہ و کالعدم لشکر جھنگوی کے دہشت گردوں کے ہاتھوں جام شہادت نوش کیا ۔2اکتوبر سے 9اکتوبر تک 6شیعہ مسلمان کراچی شہر میں شہید کئے جا چکے ہیں ،2اکتوبر کو انور حسین ،4اکتوبر کو اظہر عباس ، 5اکتوبر کو شاہد رضا اور شبر حسین ،8اکتوبر کو علی رضا ،9اکتوبر کو پولیس آفیسر عرفان حیدر نقوی کو ہدف بنا کر قتل کیا گیا۔ان شہداء میں دو پولیس افسران بھی شامل ہیں ۔ شیعہ شہداء کے زیر کفالت ان کے بیوی بچوں کے علاوہ والدین اور دیگر لواحقین بھی شامل تھے ۔یزیدی دہشت گردوں نے ان شیعہ زعماء کو شہید کر کے کئی خاندانوں کو ان کے مربی افراد سے محروم کر دیا ہے ۔حکومت اور این جی اوز نے تاحال ان ورثاء و دیگر زیر کفالت افراد کے لئے کسی قسم کی امداد کا کوئی اعلان نہیں کیا ہے ۔ایک طرف ان زیر کفالت افراد کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے اور دوسری جانب پولیس اور رینجرز شہداء کے قاتلوں کو گرفتار کرنے میں ناکا م ہو چکی ہے ۔ان کی ناکامی کا سبب حکمران ہیں کیوں کہ حکمران ان یزیدی دہشت گردوں سے مذاکرات کے قائل ہیں اور ٹارگٹڈ آپریشن ان دہشت گردوں کے خلاف نہیں کیا جارہا ۔عوام کی نظر میں یہ حکمران بھی دہشت گردوں کے ساتھی بن چکے ہیں ، شرم ان کومگر نہیں آتی ۔