پاکستانی شیعہ خبریں

جھنگ:19سال سے جیل میں قید2 شیعہ نوجوانوں کی سزائے موت کے خلاف اپیل کیس ،14جون کو سپریم کورٹ میں سماعت

arest two shiaشیعت نیوز کی پوری ٹیم بے گناہ شیعہ نوجوانوں کی رہائی کے لئے دعا گو ہے جبکہ قوم سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ دونوں بے گناہ شیعہ نوجوانوں کی رہائی کے لئے خصوصی دعائیں کریں۔
جھنگ کے ایک شیعہ نوجوان جو کہ گذشتہ 19برس سے جیل میں قید ہے جبکہ دوسرا شیعہ نوجوان جو کہ 16سال سے جیل میں قید ہے ،دونوں کو عدالت نے سزائے موت کی سزا سنائی تھی تاہم 14جون کو سزائے موت کے خلاف اپیل کی کیس کی سماعت سپریم کورٹ آف پاکستان میں کی جائے گی ۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق آج سے 19سال پہلے سنہ 1992ء میں 16سالہ نابالغ شیعہ نوجوان لیاقت جعفری کو شاتم اہلبیت علیہم االسلام مولوی مختار سیال کے قتل کے جھوٹے مقدمہ میں گرفتار کیا گیا تھا اور عدالت نے سزائے موت کا حکم سنا دیا تھا۔
واضح رہے کہ بے گناہ شیعہ نوجوان کے عمر اس وقت 16برس تھی اور وہ اس وقت نابالغ تھا تاہم عدالتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے ناصبی وہابی دہشت گردوں کی ملی بھگت سے لیاقت جعفری کو سزائے موت کا حکم سنا دیا گیا تھا ۔
واضح رہے کہ ایک اور شیعہ نوجوان اسحاق اشعر کاظمی کو بھی آج سے 16سال قبل ملعون شاتم اہلبیت علیہم السلام مولوی مختار سیال کے قتل کے ہی مقدمے میں گرفتار کر کے سزائے موت سنا ئی جا چکی ہے تاہم دونوں شیعہ نوجوانوں کا کیس 19 سال اور 16سال کے بعد مورخہ 14جون 2012ء کو سپریم کورٹ میں سماعت کے لئے جا رہا ہے اس موقع پر شیعت نیوز کی پوری ٹیم بے گناہ شیعہ نوجوانوں کی رہائی کے لئے دعا گو ہے جبکہ قوم سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ دونوں بے گناہ شیعہ نوجوانوں کی رہائی کے لئے خصوصی دعائیں کریں۔
یہ بات یاد رہے کہ 14جون کو سپریک کورٹ میں پیش ہونے والے اس مقدمے کا متن دونوں شیعہ نوجوانوں کی سزائے موت کی سزاؤں پر نظر ثانی کی اپیل ہے جس کی سماعت 14جون کو سپریم کورٹ میں ہو گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button