لاہور میں 2 ستمبر کو بھرپور دھرنا ہوگا جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا، علامہ مختار امامی
شیعہ نیوز ( پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے 7 اگست کو اسلام آباد میں منعقدہ اجتماع میں اعلان کیا تھا کہ پنجاب میں ہمارے مسائل حل نہ ہوئے تو 2 ستمبر کو وزیراعلٰی ہاوس کے سامنے مطالبات کے حق میں دھرنا دینگے، لیکن بدقسمتی سے ہمارے بے حس حکمرانوں کی کانوں پر جوں تک نہیں رینگی اور معاملات جوں کے توں ہیں، البتہ پنجاب حکومت کی سطح پر ہمارے رابطے جاری ہیں، تاہم مطالبات پر عملدرآمد کے لئے کوئی قابل ذکر پیشرفت نہیں ہوسکی، ہماری تیاریاں مکمل ہیں، ان شاء اللہ 2 ستمبر کو بھرپور دھرنا ہوگا۔
زرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ترجمان علامہ مختار امامی نے لاہور میںمجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ ہم نے مذاکرات کا دروازہ کسی کیلئے بند نہیں کیا، لیکن اپنے موقف سے کسی بھی صورت ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات کی حمایت ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں، سول سوسائٹی، وکلاء کرچکے ہیں، جو مکمل آئینی و قانونی مطالبات ہیں، ہمارے دھرنے کا کوئی سیاسی مقصد نہیں، ہمارا احتجاج بنیادی انسانی حقوق کے حصول و ملک میں مذہبی آزادی کیلئے ہے، جس کا وعدہ قیام پاکستان کے موقع پر بابائے قائداعظم محمد علی جناح نے کیا تھا، ہمارے مطالبات فکر اقبال کی عکاسی ہیں، ہم ملک میں نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد چاہتے ہیں،ملک دشمن، اسلام دشمن کالعدم تکفیری دہشتگرد گروہوںکیخلاف ملک بھر میں بھرپور کارروائی کی جائے، تاکہ دہشتگردی کے اس عفریت سے ملک و قوم کو نجات ملے۔
مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان علامہ مختار اما می نے مزید کہا کہ پاکستان کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم ہرگز نہیں ہونے دینگے۔ عزاداری سید الشہداءؑ کیخلاف کسی بھی قدغن کو ہم ملکی آئین و قانون سے متصادم سمجھتے اور اسے مسترد کرتے ہیں۔علماء و ذاکرین پر بین الصوبائی و ضلعی پابندیاں عزاداری سید الشہداء کو محدود کرنے کی کوشش ہیں، جسے کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔ پریس کانفرنس میں علامہ حسن ہمدانی، علامہ ناصر مہدی، سید حسین زیدی، شیخ عمران علی بھی شریک تھے۔