کوثر ثقلین ایڈووکیٹ اور ان کے 2 بچوں کے قتل میں ملوث ملزم کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 3 نے کوثر ثقلین ایڈووکیٹ اور ان کے 2 بچوں کے قتل میں ملوث کالعدم تنظیم کے کارکن معصوم باللہ عرف ابوبکر کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر بغدادی پولیس کی تحویل میں دے دیا ہے۔ فاضل عدالت نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ ملزم کا طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک ریمانڈ لیا جائے اور غروب آفتاب کے بعد ملزم کو واپس سینٹرل جیل انتظامیہ کے حوالے کیا جائے۔ واضح رہے کہ مذکورہ ملزم سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس مقبول باقر حملہ کیس میں بھی ملوث ہے اور مذکورہ مقدمے میں عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہے۔ کوثر ثقلین ایڈووکیٹ کے قتل میں ملوث ملزم کو سخت حفاظتی انتظامات میں خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں تفتیشی افسر نے ریمانڈ پیپر پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے ماڑی پور میں کوثر ثقلین ایڈووکیٹ اور ان کے 2 بچوں کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے اور ملزم سے اس کیس کے حوالے سے مزید تفتیش کرنی ہے لہذا ملزم کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا۔ استغاثہ کے مطابق ملزم نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ 28 مئی 2012ء کو ماڑی پور تھانے کی حدود میں ایڈووکیٹ کوثر ثقلین کو ان کے 2 بچوں کے ہمراہ فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا جس کا مقدمہ ماڑی پور تھانے میں درج ہے۔