مشرق وسطی

ہزاروں لڑکیاں داعش کی جنسی غلام 2لڑکیاں داعشی دہشتگردوں کو نیند کی گولیاں کھلا کر بھاگ نکلیں

2014ء سے داعش نے عراق اور شام کے مختلف علاقوں سے ہزاروں خواتین کو اغواءکرکے جنسی غلام بناکر رکھاہوا ہے، جن میں سے کوئی نہ کوئی عورت فرار ہوکر واپس آنے میں کامیاب ہوجاتی ہے۔فرار ہونے والی ان لڑکیوں نے انکشاف کیا کہ ہزاروںلڑکیاں اس وقت داعش کی جنسی غلام ہیں اور ان لڑکیوں کی تعداد میں روز بروز اضا فہ ہو رہا ہے ۔برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں بھی دو خواتین داعش کے چنگل سے فرار ہوکر دہشتگردوں کے زیر تسلط علاقے تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئیں۔ یہ خواتین آپس میں خالہ بھانجی ہیں۔ بھانجی کی عمر محض 12سال اور خالہ کی 17سال ہے۔ کرد ذرائع کے مطابق نوعمر لڑکی نے تکفیری دہشتگردوںکو نیند کی گولیاں دیں اوررات کے اندھیرے میں فرار ہوکر یہ دونوں کرد علاقے میں آگئیں۔ رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ کے رکن ویان دخیل نے خواتین کے فرار ہوکر آنے کی تصدیق کردی ہے۔ویان خیل کا کہنا تھا کہ دونوں لڑکیوں کو مغربی موصل کے علاقے تل افار میں قید کیا گیا تھا۔ لڑکیوں کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے گارڈ سے نیند کی گولیاں لاکر دینے کو کہا جو انہوں نے ہمیں لادیں۔ وہ گولیاں ہم نے شدت پسندوں کی چائے میں ملادیں اورجب وہ سوگئے ہم وہاں سے بھاگ نکلیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button