پاکستانی شیعہ خبریں
ناصبی وہابی دہشت گردوں کی فائرنگ کراچی میں گلگت سے تعلق رکھنے والا 20سالہ نوجوان احمر عباس شہید

کراچی شیعت نیوز کے نمائندے کے مطابق امریکی نواز کالعدم سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی کے دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے بیس سالہ شیعہ نوجوان احمر عباس ولد علی رضاکو کراچی کے علاقے بفرزون سیکٹر 15 بی کے کے قریب واقع دہلی شادی لان کے قریب اس وقت شہید کردیا جب وہ جامعہ اردو سے حصول علم کے بعدااپنی رہائش گاہ نگر ہاسٹل جارہے تھے ۔شہید وفاقی جامعہ اردو آرٹس کیمپس میں ایم اے کے طالبعلم تھے اور ان کا تعلق گلگت کے علاقے نگر سے تھا ۔ شہید احمر عباس کی لاش کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
واضع رہے کے نگر ہاسٹل جہاں پر گلگت سے آئے ہوے طالبعلم حصول علم کے لیے رہائش اختیار کرتے ہیں تاکہ ملک کو ترقی یافتہ بنا سکیں ۔ پہلے بھی اس ہاسٹل پر دہشت گرد اور علم دشمن کالعدم سپاہ صحابہ اور طالبان کے دہشت گرد اس پر حملے کر چکے ہیں ۔ بعفرزون میں واقع یہ ہاسٹل ایس ایس پی کیپٹن عاصم قائم خانی کی حدود میں آتا ہے جو دہشت گردوں کا سرپرست ہے اور کراچی کا ضلع وسطی متحدہ قومی موومنٹ سے وابسطہ ایس ایس پی کیپٹن عاصم قائم خانی کی موجودگی میں شیعوں کی مقتل گاہ میں تبدیل ہوچکا ہے ۔
کراچی میں گزشتہ تین روز کے اندر چار عمائدین کو جبکے ملک بھر میں جاری حالیہ فرقہ وارنہ دہشت گردی کی لہر میں امریکی اور سعودی نواز دہشت گردوں کی فائرنگ سے اٹھارہ سے زائد تین روز میں جام شھادت نوش کرچکے ہیں جبکہ شہید احمر عباس کا تعلق گلگت سے بتایا جاتا ہے