پاکستانی شیعہ خبریں
وصال النبی اور خلےفہ راشد امام حسن ع کی شہادت پر امت مسلمہ کی خاموشی معنی خےز ہے
عالمگیر ہفتہ عظمت مصطفیٰ و مجتبیٰ بمناسبت وصال النبی صلی اللہ علےہ و آلہ وسلم اورشہادت شہزادہ امن امام حسن علےہ السلام کے پروگرام دنےا بھر کی طرح پورے پاکستان مےں جمعرات کو عزت و احترام کے ساتھ اختتام پذےر ہوگئے ۔اس موقع پر مجالس عزا اور ماتمی جلوسوں کا انعقاد کےا گےا ۔شیعت نیوز کے نمائندے کی اطلاع کے مطابق معروف شیعہ عالم دین آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے راولپنڈی پیپلز کالونی میں سید نواب شاہ کے زیراہتمام برآمد ہونے والے مرکزی ماتمی جلوس میںخصوصی شرکت کر کے ماتمداری میں حصہ لیااورتبرکات کی زیارت کی ۔اس موقع پر میڈیاکے نمائندوں ،ماتمیوںاورعزاداروں سے گفتگو کرتے ہوئے آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے کہاکہ وصال النبی اورخلیفہ راشدحضرت امام حسن علیہ السلام کے یوم شہادت پرامت مسلمہ اورمیڈیاکی خاموشی معنی خےز ہے ۔انہوںنے کہاکہ دنیاکودرپیش دہشت گردی اوربدامنی سے نجات حاصل کرنے کیلئے سیرت نبوی صلی اللہ علیہ والہ وسلم اوراسوہ حضرت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کی عملی پیروی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں پاکیزہ ہادیان دین کے نقش قدم پرچلتے ہوئے اپنے مسائل و مصائب کے خاتمے کیلئے افہام تفہیم کی پالیسی اختیارکرناہوگی ۔انہوںنے اس امر پر دکھ کا اظہار کےا کہ جنت البقیع میں دیگرہسیتوں کی طر ح امام حسن مجتبیٰ کامزارمبارک بھی زمین بوس ہے۔ آقای موسوی نے کہاکہ مشاہیراسلام کی یادگاروں کی عظمت رفتہ کی بحالی کے بغیرعالم اسلام کے مصائب و الام کا خاتمہ اورعالمی امن کاخواب شرمندئہ تعبیرنہیں ہوسکتا ،عالم اسلام کو جنت المعلیٰ اور جنت البقےع کی عظمت رفتہ بحال کرکے حرمت رسول علیہ ،آل رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم و پاکےزہ صحابہ کبارکا عملی ثبوت فراہم کرنا ہوگا۔آقای موسوی نے واضح کیاکہ ذات الہی نے اپنے نمائندوں کے ذریعے انسانوں کیلئے بہترین دستورحیات مہیافرمایااورانہوں نے اس قانون اورآئین کے نفاذ، فروغ اورابلاغ کیلئے نہ صرف اپنی توانائیاں صرف کیںبلکہ ہردورکے فرعون ، نمرود کاڈٹ کر مقابلہ کیااوربڑے سے بڑاجابرسلطان بھی انہیںجادہ حق سے ہٹانہیں سکا۔ انہوں نے کہاکہ رسالت مآب سب سے افضل وبرتراورآخری نمائندہ خداوندی ہیں ۔ جنہوں نے الہی دستورحیات کی ترویج وتبلیغ کیلئے انتہائی جدوجہدکی، آپ اپنی حیات طیبہ میںقانون الہی کونافذ کر کے پہلی اسلامی ریاست کے سربراہ قرارپائے۔آپ کافرمان ہے کہ میں وہی کہتاہوں جو وحی کہتی ہے ،ایک اور مقام پرقرآن کایہ اعلان سنایاکہ ”میں تم سے کوئی سوال اجرت نہیں کرتافقط اپنے قربیٰ کی مودۃ ومحبت چاہتاہوں ۔ انہوں نے کہا کہ فریقین کی کتب میں مذکورہے کہ حضور کے قربیٰ سے مراد عظیم ہستیاں محمد علی و فاطمہ اورحسن و حسین علیہم السلام ہیں ۔آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے کہاکہ 28صفرحضوراکرم کے دنیاسے ظاہری وصال کادن ہے،جسے ہم شہادت کہتے ہیں ۔ آپ کوسری وظاہری دونوں شہادتیں نصیب ہوئیں،سری شہادت امام حسن اورظاہری شہادت امام حسین کی صورت میںعطاہوئی۔انہوں نے کہاکہ وصال النبی اورشہادت امام حسن مجتبیٰ کے پرغم موقع پر پوری دنیاکوامن کاگہوارہ بنانے کیلئے سیرت نبوی اوراسوہ امام حسن مجتبیٰ پر عمل پیراہونے کاعہدوپیمان کرناہوگا۔انہوں نے یہ بات زوردیکرکہی کہ قرآن قانون ہے جس کے نافذکرنے والے اہلبیت ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وصال ختمی مرتبت کے 30سال بعدحضرت علی ابن ابیطالب نے جام شہادت نوش کیااورتمام رموزامام حسن کے سپردکیے جن میں حضور اکرم کالباس اورعمامہ وعبابھی تھے۔آقای موسوی نے کہاکہ امام حسن کوزہردلوایاگیاجوآپ کی دردناک شہادت کاسبب بنا۔آپ کے جنازے پرتیرے برسائے گئے ۔شرکائے جلوس نے توہےن رسالت کے خلاف اور جنت البقےع و جنت المعلے کی عظمت رفتہ کی بحالی کے مطالبات پر مبنی مختلف بےنر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے ۔اس موقع پر اےم اےس او،ابراہےم سکاؤٹس ،اےم او کی جانب سے ٹنچ بھاٹہ چوک مےں عزاداری کےمپ لگاےا گےا تھا ۔مختار فورس کے رضا کاروں اور پولےس کے جوانوں نے سےکےورٹی کے خصوصی انتظامات کر رکھے تھے۔