پاکستانی شیعہ خبریں

انقلاب اسلامی ایران عالمگیر اسلامی غلبے کا نقطہ آغاز ثابت ہوا ہے،سیمینار سے مقررین کا خطاب

mwm_conf_isbانقلاب اسلامی ایران کی 32 ویں سالگرہ کی مناسبت سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر انتظام ایک پرشکوہ کانفرنس بعنوان ”انقلاب اسلامی ایران کے عالمی اثرات“ کا انعقاد مارگلہ ہوٹل اسلام آباد میں ہوا جو شرکاء اور مقررین کی حوالے سے وحدت بین المسلمین کا ایک زبردست عملی مظاہرہ ثابت ہوا۔ کانفرنس سے جمعیت علمائے اسلام کے حافظ حسین احمد، ایم کیو ایم کے سینیٹر کرنل طاہر مشہدی، سنی تحریک کے صوبائی صدر علامہ  حیدر علوی، سابق وزیر رکن سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن ڈاکٹر خالد رانجھا، جمعیت مشائخ اسلام پاکستان کے مرکزی ناظم اعلیٰ علامہ سید ایاز ظہیر ہاشمی اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماﺅں علامہ راجہ ناصر عباس، علامہ حسن ظفر نقوی، سید فرحان حیدر زیدی، سید ناصر عباس شیرازی، علامہ شبیر بخاری، علی اوسط اور علامہ ابوذر مہدوی نے خطاب کیا۔
مقررین نے اپنی گفتگو میں متفقہ طور پر اس خیال کا اظہار کیا کہ امام خمینی رضوان اللہ کی قیادت میں برپا ہونے والا اسلامی انقلاب پوری دنیا میں اسلامی غلبے کا نقطہ آغاز ثابت ہوا ہے اور مصر، تیونس، لبنان اور فلسطین میں ہونے والی مزاحمت اور قیام اسی انقلاب کے ثمرات ہیں۔ استعماری اور اسلام دشمن طاقتیں، جن میں سے کئی بظاہر اسلامی لبادہ اوڑھے ہوئے ہیں، اس زبردست اسلامی تحریک سے خوفزدہ ہو چکے ہیں اور مسلمانوں کے درمیان تفرقہ و اختلاف نیز دہشت گردی اور میڈیا وار (نرم جنگ) کے ذریعے اس بیداری کی لہر کو روکنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔ البتہ تمام دنیا کے مسلمان اب بیدار ہو چکے ہیں اور دشمن کی سازشوں کو اچھی طرح سے سمجھ چکے ہیں۔ مقررین نے اس خیال کا اظہار کیا کہ حتٰی امریکہ کے پہلو میں موجود لاطینی امریکہ کے ممالک، مظلوم عوام اور کئی دہائیوں سے امریکی پروردہ عرب آمر حکومتوں میں زندگی بسر کرنے والی مظلوم عوام بھی لادینیت، سیکولرازم اور تمام انحرافی مکاتب سے برگشتہ ہو کر ظالم استعمار یعنی امریکہ اور اس کے پٹھوﺅں کے خلاف میدان عمل میں آچکے ہیں۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ملک بھر میں امام خمینی رہ کے فرمان پر لبیک کہتے ہوئے بارہ تا سترہ ربیع الاول کو ہفتہ وحدت کے طور پر منائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران گزشتہ صدی کا سب سے بڑا معجزہ تھا جب اس دنیا میں اقوام دو حصوں میں تقیسم تھی، اس وقت امام خمینی نے پوری دنیا پر ثابت کر دیا کہ اس دنیا میں نہ کوئی عربی ہے اور نہ ہی عجمی ہے، انہوں نے پسی ہوئی قوم کو بیدار کیا اور ثابت کیا کہ وہ ایک عظیم رہنماء ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امام خمینی رہ ایک فطرت و انسان شناس تھے۔ امام رضوان اللہ نے کہا کہ مادی چیزوں سے زیادہ انسان کی عزت نفس اہم ہے۔ امام خمینی رہ نے اپنے بیٹے کی قربانی دی لیکن اپنے نظریہ سے نہیں ہٹے، حتٰی کہ انہوں نے اپنا خون تک دینے کی بات کی۔ پاکستان میں لیڈر شپ ایسی نہیں آئی جو قوم کی امنگوں کو سمجھتی اور ان کی رائے کا احترام کرتے ہوئے صحیح ترجمانی کرے، لیکن یہاں سب نے قوم کی امنگوں قتل کیا۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ایسی لیڈر شپ ہو جو ایسی بات کرے جسے عام لوگ بھی سمجھیں۔ امام خیمنی رہ کا یہ عظیم کارنامہ ہے کہ انہوں نے ملت اسلامیہ کو دشمن شناس بنایا دیا۔ آج دنیا بھر میں لوگ امریکہ سے نفرت کرتے ہیں، کل تک جو لوگ امریکہ کے بازو بنے ہوئے تھے اب وہ بھی امریکہ مردہ باد کے نعرے لگاتے ہیں۔ پاکستان میں حکمران بکے ہوئے ہیں جو حکمران اپنے آپ کو امریکہ کا اسٹرٹیجیک پارٹنر کہتے ہیں لیکن وہ انہیں ایک نوکر سے بھی کم اہمیت دیتا ہے۔
علامہ ناصر عباس نے کہا کہ اگر ہم پاکستان میں انقلاب چاہتے ہیں تو ہمیں تین نکات کو ملحوظ رکھنا ہو گا۔ پہلی ترجیح وطن دوستی ہونی چاہیے، دوسری ملک میں بسنے والے تمام لوگوں کی مذہبی اقدار کا احترام کیا جائے اور تیسری بات عوام کے بنیادی حقوق کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
اس موقع پر جے یو آئی کے رہنماء حافظ حسین احمد نے کہا کہ پاکستان میں جب انقلاب آئے گا تو کوئی دوسرا نہیں رہے گا، اس لئے صرف انقلاب کی باتیں کرنا کافی نہیں بلکہ عملی طور پر رہنماوں کو چاہیے کہ وہ ثابت کریں کہ وہ حقیقت میں عوام کے ساتھ ہیں اور ان کے لئے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی انقلاب ایران نے سب سے پہلے فوجی جرنیلوں کو پھانسی پر لٹکایا، لیکن افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ آج مصری فوج کہہ رہی کہ وہ جمہوری حکومت اور انتخابات کا کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہاں ابھی تک انقلاب نہیں آیا بلکہ صرف ایک چہرہ تبدیل ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی انقلاب ایران کی کامیابی کا راز قیادت کا قوم سے مخلص ہونا ہے۔ لہٰذا پاکستان میں انقلاب کی باتیں کرنے والے موجودہ نظام میں رہ کر نظام بدلنے کی باتیں کر رہے ہیں جو افسوس ناک ہے، کچھ لوگ رائیونڈ میں رہ کر ریمنڈ کو بچاپا رہے ہیں۔ آج ریمنڈ ڈیوس کو بچانے کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں ریمنڈ ڈیوس کے استثنیٰ کے معاملے پر کہا کہ پاکستانی قوم ایسی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی جس سے قوم کی توہین ہوتی ہو۔ اس وقت عالمی استعمار امریکہ پاک ایران تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ پاک ایران
بارڈر پر اس طرح کی سازشیں کی جا رہی ہیں تاکہ پاکستان کے ایران سے تعلقات خراب ہوں۔
حافظ حسین احمد نے کہا کہ علماء کو چاہیے کہ وہ خانقاہوں سے باہر آئیں۔ آج علماء کو سیاست میں عملی طور پر حصہ لینا چاہیے، مغرب نے ایک عجیب تھیوری پیش کی کہ مذہب کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں، اس تھیوری کو امام خمینی رضوان اللہ نے پاش پاش کیا۔ آج ایران میں مکمل طور پر قیادت علماء کر رہے ہیں۔ آج ٹائی کوٹ سے زیادہ عباء قبا میں طاقت ہے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ جب ملک میں قانون کی بالادستی ہو گی تو ملک میں امن قائم ہو گا، لوگ اداروں پر یقین کریں گے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن راولپنڈی ڈویژن کے صدر برادر تقی حیدر نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای اور صدر ایران ڈاکٹر محمود احمدی نژاد کو خراج عقیدت پیش کیا اور اس خیال کا اظہار کیا کہ اگرچہ دشمن نے انقلاب اسلامی کے اثرات کو پاکستان میں پھیلنے سے روکنے کے لیے ہر ممکن کوششیں کیں لیکن حالیہ واقعات اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان کی عوام بھی اسی انقلاب سے اثرات لیتے ہوئے نہ صرف بیدار ہو چکی ہے بلکہ میدان عمل میں آچکی ہے اور تمام تر امریکی مظالم، ڈرون حملوں اور دیگر دباﺅ کے باوجود ریمنڈ ڈیوس کے معاملے میں متفقہ طور پر امریکہ کے حریفوں کے خلاف نبرد آزماء ہے اور حکمران یہ جرائت نہیں کر پا رہے کہ اس بدبخت قاتل کو امریکہ کے حوالے کر دیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button