پاکستانی شیعہ خبریں

ولی فقیہ کی محوریت میں اتحاد اور وحدت آج کی اہم ضرورت ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

n00058127-bمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل نے ولی فقیہ کو محور قرار دیتے ہوئے وحدت اور اتحاد کے قیام کو موجودہ دور کی اہم ضرورت قرار دیا۔ولی فقیہ کی محوریت میں اتحاد اور وحدت آج کی اہم ضرورت ہے
مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ عالمی استعماری قوتوں کا ایک اہم ہتھکنڈہ مسلمانوں کے درمیان اختلاف ڈالنا ہے لہذا آج کی اہم ضرورت یہ ہے کہ ہم ولی فقیہ کو اپنا محور بناتے ہوئے آپس میں متحد ہو جائیں۔ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے شہر قم مقدس میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی بانی شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی کی مناسبت سے برگزار کی گئی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید محمد علی نقوی اپنی ذات میں ایک نھضت اور تحریک تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نے مسلمان نوجوانوں کو انکے حقیقی دشمن یعنی عالمی استعماری قوتوں اور صہیونیزم سے روشناس کروایا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نے عالمی استکبار کے مقابلے کیلئے پاکستان کی سرزمین پر شجرہ طیبہ کی بنیاد رکھی جسکا نام آئی ایس او ہے۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے تفرقہ اور اختلاف کو اسلام دشمن قوتوں کی جانب سے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے تاکید کی کہ عالمی استعماری قوتوں نے اسلامی جمہوریہ ایران میں اسلامی انقلاب کی صورت میں پیدا ہونے والی اسلامی بیداری کی تحریک کو روکنے اور اسکے اثرات کو ختم کرنے کیلئے پاکستان میں شیعہ – سنی اور حتی خود اہل تشیع اور اہلسنت کے درمیان اختلافات کو ابھارنے کی سازش پر عمل کرنا شروع کر دیا۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل نے دین اور سیاست میں جدائی کو ایک بڑا انحراف قرار دیتے ہوئے تاکید کی کہ امام خمینی رح نے دین اور سیاست کے درمیان جدائی کو ختم کر کے دین کو نئی زندگی عطا کی۔ انہوں نے کہا کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نے یہی کام پاکستان میں انجام دیا۔
امام خمینی اسلامک یونیورسٹی میں برگزار ہونے والی اس تقریب سے ممتاز شیعہ عالم دین علامہ علی رضا پناھیان نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے عالمی استعماری قوتوں کی جانب سے پاکستان میں مسلمانوں کے درمیان مذھبی اختلافات کو ہوا دینے کی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں شیعہ اور سنی مسلمان بھائیوں کے درمیان اتحاد اور ہمدلی نے ان تمام کوششوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ انہوں نے عالمی استعماری قوتوں کی جانب سے کی جانے والی سازشوں کی ناکامی میں ڈاکٹر محمد علی نقوی جیسی شخصیات کی شہادت اور قربانی کو انتہائی موثر قرار دیا اور جوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اندر شجاعت، صبر، امید اور خوداعتمادی جیسی خصوصیات پیدا کریں۔
علامہ علی رضا پناھیان نے عالمی سطح پر باطل قوتوں کو انتہائی کمزور اور بے اثر گردانتے ہوئے تاکید کی کہ اگر حق کے حامی افراد مضبوط ہمت اور ارادے کے ساتھ میدان میں آئیں تو باطل کی نابودی بہت جلدی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام زمانہ عج کا ظہور نزدیک ہے لہذا ہمیں قرآن سے تمسک کرتے ہوئے خود کو معنوی طور پر مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔
علامہ علی رضا پناھیان نے مشرق وسطی میں پیدا ہونے والی اسلامی بیداری کی تحریک کو شہدائے اسلام کے خون کا اثر قرار دیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button