پاکستانی شیعہ خبریں
امریکی مفادات کو انقلاب اسلامی ایران کے بعد پہلی دفعہ حقیقی خطرہ محسوس ہوا ہے, علامہ امین شہیدی
پنجاب میں نواز لیگ کی نہیں بلکہ ایک دہشت گرد گروہ کی حکومت ہے ، دہشت گرد تنظیم نواز لیگ کا ونگ بن چکی ہے۔ حکومت فی الفور دہشت گرد گروہ سے اپنے مراسم ختم کرے اور صوبے میں بڑھتے ،ہوئے شیعہ سنی خلا کو ختم کرنیکے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ ہم وحدت مسلمین کے داعی ہیں اور ہم اپنے بریلوی بھائیوں کے ساتھ ہیں جن کے درباروں اور مذہبی املاک کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اس کے پیچھے وہی گروہ ملوث ہے جس کی سرپرستی پنجاب حکومت کر رہی ہے، ہم بلاتفریق تیونس، مصر، لیبیا، یمن اور بحرین میں عوامی بیداری کی تحریکوں کے حوالے سے عرب عوام کے قیام کی تائید کرتے ہیں اور ان کی کامیابی کے لئے دعاگو ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی، سیکرٹری جنرل پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی، مرکزی رہنما علامہ ابوذر مہدوی، صوبائی رہنما علامہ اظہر حسن، علما امامیہ کمیٹی کے کوآرڈینیٹر آغا مبارک علی موسوی اور اسد عباس نقوی نے پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مجلس وحدت مسلمین کے راہنماں نے کہا کہ لیبیا میں امریکی اور نیٹو فورسز کی جارحیت قابل مذمت ہے جس پر ہم پرزور احتجاج کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تیونس سے عرب آمروں کے خلاف اٹھنے والی عوامی بیداری کی لہر واضح طور پر عالم عرب میں تبدیلی کا آغاز ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج قطر کے آل ثانی، متحدہ عرب امارات کے آل نہیان، کویت کے آل صباح اور سعودی عرب کے آل سعود اپنی موروثی بادشاہتوں کے لئے خطرہ محسوس کر رہے ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں نے کہا کہ ایک طرف خود ان آمر عرب خاندانوں کی حکومتوں کو خطرہ ہے تو دوسری طرف مجاہدین فلسطین حماس اور حزب اللہ لبنان کی طرح مضبوط عوامی قیادت، خالص اسلامی آئیڈیالوجی، مکمل عوامی تائید اور عالمی طاقتوں کی بجائے اللہ رب العزت کی نصرت و امداد پر بھروسہ رکھنے والے بحرین اور یمن کے عوام کے قیام نے نہ صرف اسرائیل اور خطے کی عرب آمریتوں کو لرزہ براندام کر دیا ہے بلکہ امریکی مفادات کو بھی انقلاب اسلامی ایران کے بعد پہلی دفعہ حقیقی خطرہ محسوس ہوا ہے۔ رہنماں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ فلسطین اور عراق کے عرب مسلمانوں پر شیطانی طاقتیں آگ برسا رہی ہیں لیکن سعودی عرب اور خلیجی ریاستیں ٹس سے مس نہیں ہوتیں لیکن جب بحرین اور یمن میں عرب عوام ظالمانہ آمریتوں کیخلاف پرامن احتجاج کرتے ہیں تو خلیجی اور سعودی افواج نہتے بحرینی اور یمنی عوام کو اپنی جارحیت کا نشانہ بناتے ہیں۔ایم ڈبلیو ایم کے رہنماں نے کہا کہ سعودی شاہی خاندان نے امریکی ایجنٹ کے طور پر جو کردار ادا کیا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس وقت بحرین میں 263 مساجد پر حملے کئے گئے ہیں جن میں سے 29 مساجد کو مکمل طور پر جلا دیا گیا ہے ان 29 مساجد میں قرآن مجید کے نسخے بھی تھے جو جلا دیے گئے۔ رہنماں نے مزید بتایا کہ بحرینی حکومت اور سعودی شاہی افواج نے 35 امامبارگاہوں کو بھی مسمار کیا ہے اور تمام تر اسلامی و انسانی اقدار کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بحرین کی یونیورسٹیز اور کالجوں سے نوجوان عرب لڑکیوں کو بحرینی حکومت کے کارندے اغوا کر رہے ہیں اور لڑکیوں کے والدین کو بلیک میل کیا جاتا ہے کہ وہ مظاہروں میں شرکت نہ کریں۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنماں نے کہا کہ پاکستان سے بھی بحرین کے لئے فوج کی بھرتی کا سلسلہ جاری ہے اور ایک ہزار فوجی بحرین بھجوائے بھی جا چکے ہیں جب کہ دو ہزار کی بھرتی کا عمل جاری ہے۔ ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ پاک فوج کرایے کے قاتل کا کردار ادا نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت اور آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بحرین سے پاکستانی فوج کو فوری طور پر واپس بلایا جائے۔رہنماں نے اقوام متحدہ اور عالمی میڈیا سے سوال کیا کہ تیونس مصر اور لیبیا میں عرب عوام کے پرامن احتجاج کو قابل تحسین اور بحرین کے عوام کے پرامن احتجاج کو بغاوت کیوں گردانا جا رہا ہے؟ کیا یہ دوغلہ پن نہیں؟ کیا سی آئی اے کے ایجنٹ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی میں خلیجی اور سعودی شاہی حکمرانوں نے گھناونا کردار ادا نہیں کیا؟ کیوں پاکستان میں ایک مخصوص انتہا پسند ٹولہ سعودی حکمرانوں کے ہرجائز و ناجائز اقدام کا دفاع کر رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم پنجاب حکومت کو بھی متنبہ کرتے ہیں کہ وہ دہشت گرد ٹولے کی سرپرستی چھوڑ دے