پاکستانی شیعہ خبریں
کراچی:معذور شیعہ نوجوان پر پولیس نے بارہ جھوٹے مقدمات قایم کر دییے
کراچی میں سندھ پولیس اور سی آئی ڈی پولیس نے گذشتہ کافی عرصہ سے ملت جعفریہ کے نوجوانوں کے خلاف تعصبانہ رویہ اختیار رکھا ہوا ہے جس کی تازہ مثال حالیہ دنوں مسجد سے گرفتار کئے گئے معذور شیعہ نوجوان منتظر امام پر جھوٹے مقدمات کی بھرمار کرنا ہے۔شیعت نیوز کی رپورٹ کے مطابق سندھ پولیس اور سی آئی ڈی پولیس کی سربراہی میں چلنے والی تحقیقیاتی ٹیموں نے کراچی میں بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کر کے ان پر جھوٹے مقدمات کی بھرمار کر دی ہے ،کراچی میں سندھ پولیس کے کرایم انوسٹی گیشن ذون نے اتوار کے روز پریس کانفرنس کرتے ہویے اس بات کا اعلان کیا ہے کہ سی آیی ڈی پولیس نے ٹارگٹ کلنگ کے آٹھ مقدمات حل کر لیے ہیں ۔سی آیی ڈی پولیس افسران چوہدری اسلم اور عمر شاہد نے پریس کانفرنس کرتے ہویے شیعہ معذور نوجوان کو من گھڑت اور جھوٹے مقدمات میں ملوث قرار دے دیا ہے واضح رہے کہ پولیس نے شیعہ معذور نوجوان کو ذرایع ابلاغ کے سامنے پیش کرتے ہویے الزام عاید کیا کہ معذور شیعہ نوجوان منتظر امام بارہ سے زاید مقدمات میں ملوث ہے جسے پولیس نے خفیہ اطلاع ملنے پر گرفتار کیا ہے ،تاہم یہ بات یاد رہے کہ شیعہ معذور نوجوان منتظر امام کو چند روز قبل گلشن اقبال میں مسجد سے نماز مغرب کے بعد نہتی حالت میں گرفتار کیا گیا تھا جبکہ عینی شاہدین کاکہنا ہے کہ گرفتاری کے وقت معذور شیعہ نوجوان منتظر امام کے پاس کسی قسم کا کویی اسلحہ نہیں تھا تاہم پولیس اور سی آیی ڈی یونٹ نے معذور شیعہ نوجوان پر بھاری اسلحہ کا الزام بھی عاید کیا ہے۔
دورسی جانب معذور شیعہ نوجوان منتظر امام کے گھر والوں کاکہنا ہے کہ ان کابیٹا چنیوٹ میں کیٹرنگ کا کاروبار کر رہا تھا،جبکہ سندھ پولیس نے گذشتہ دنوںاسے کراچی میں نماز کے بعد مسجد کے باہر سے گرفتار کر لیا تھا جس کے بعد اب پولیس اور سی آئی ڈی افسران نے ان کے بے گناہ بیٹے پر من گھڑت الزامات عائد کر دئیے ہیں جو کہ بلکل غلط ہیں۔