پاکستانی شیعہ خبریں
فکر امام خمینی رہ ہی پاکستان کو استعمار سے نجات دلوا سکتی ہے
، مقررین کا امام خمینی کی برسی کے مرکزی پروگرام سے خطاب
امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان، ہیئت آ ئمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان، امامیہ آرگنائزیشن پاکستان اور اصغریہ آرگنائزیشن پاکستان کے تحت مشترکہ طور پر امام امت بانی انقلاب اسلامی امام خمینی رہ کی بائیسویں برسی کا مرکزی پروگرام بعنوان "امام خمینی اور بیداری امت کانفرنس” برٹیو روڈ نزد خراسان امام بارگاہ سولجر بازار میں منعقد کی گئی، کانفرنس سے حجتہ السلام والمسلمین مولانا شیخ صلاح الدین، حجتہ السلام و المسلمین مولانا شہنشاہ حسین نقوی، حجتہ السلام والمسلمین مولانا باقر عباس زیدی، تحریک منہاج القرآن کے رہنما مولانا فیصل عزیزی اور دیگر علماء نے خطاب کیا، جبکہ علی دیپ رضوی اور شجاع رضوی نے نوحہ اور ترانہ شہادت پیش کئے، کانفرنس میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگ موجود تھے جن میں خواتین، بچے اور بزرگ بھی شامل تھے، شرکائے برسی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ امام خمینی رہ اکیسویں صدی کے مجدد ہیں، انہوں نے اسلام کی خاطر اپنی زندگی کو صرف کیا، مقررین نے کہا کہ موجودہ دور میں ہمارے کرپٹ حکمرانوں نے ملت پاکستان کو امریکہ کے ہاتھوں بیچ دیا ہے، آج پاکستان کو استعمار سے نجات صرف فکر امام خمینی رہ ہی دلوا سکتی ہے، لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے امام خمینی رہ کے افکار کو زندہ کرتے ہوئے اس سرزمین پر عالمی استعمار کے عزائم کو ناکام بنانے کے لئے وحدت کا علم بلند کیا جائے۔مقررین نے کہا کہ امام خمینی رہ نے اپنی ذاتی زندگی قرآن کریم کے فیضان، سیرت النبی ص سے الہام اور اہل بیت ع سے وابستگی کے ساتھ بسر کی جبکہ اپنی اجتماعی زندگی میں بھی انہوں نے قرآن و سنت اور اہل بیت اطہار ع کی سیرت کے عملی پہلوؤں سے استفادہ کیا اور عوام کو اپنے ذاتی و اجتماعی مسائل کے حل کی طرف متوجہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی رہ جیسی شخصیات صدیوں بعد پیدا ہوتی ہیں، امام خمینی رہ دنیائے اسلام کی ایسی معتبر شخصیت ہیں جو علمی اور تحقیقی میدان میں سرکردہ حیثیت کی حامل ہیں اور عملی میدان میں بھی کامل رہبری و رہنمائی کا بہترین اور مثالی عملی نمونہ ہیں، ایسی ہمہ جہت شخصیات ہی وقت کے دھارے اور عوام کی تقدیر بدلتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ امام خمینی رہ نے اپنے اعلیٰ کردار سے تمام میدانوں میں عوام کی رہنمائی کی اور انہیں اسلامی انقلاب کے ذریعے جدید اسلامی ایران عطا کیا۔
مقررین نے مزید کہا کہ امام خمینی رہ کے ساتھ عقیدت اور وابستگی کا حقیقی اور عملی تقاضا یہی ہے کہ ہم ان کی عظیم اور آفاقی تعلیمات پر خصوصی توجہ دیں۔ اپنی ذات سے لے کر اپنے معاشرے تک انقلاب برپا کرنے کے لئے امام خمینی رہ کی ذات سے استفادہ کریں، اگرچہ امام خمینی رہ کی جدوجہد سے عملی استفادہ کرنا پوری امت مسلمہ کی بلا تفریق فرقہ و مسلک ذمہ داری بنتی ہے لیکن پاکستانی عوام پر مزید ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اسلامی انقلاب کے تسلسل اور اسلامی معاشروں میں امام انقلاب کی شخصیت اور کردار کو زیادہ سے زیادہ متعارف کرانے کے لئے کوششیں کریں