پاکستانی شیعہ خبریں
اہلیان اپرکرم کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کے لئے ایک اور حربہ
، پاراچنار کی بجلی کاٹ دی گئی
گذشتہ چار سال سے دہشت گرد طالبان کے ہاتھوں محصور پاکستانی غزہ پاراچنار اور اپر کرم کے محب وطن طوری بنگش قبائل پر ایک اور ظلم، اپر کرم کی بجلی کاٹ کر انہیں ٹارچر کر کے اپنے ناجائز مطالبات منوانے کا نیا منصوبہ تشکیل دے رہے ہیں۔ پاراچنار کے عمائدین، عوامی و سماجی حلقوں نے اسے ریاستی جبر سے تعبیر کرتے ہوئے پاراچنار کے محصور عوام کو امریکی ایجنٹ دہشت گردوں کو پناہ دینے کے لئے دباؤ ڈالنے کا اوچھا ہتھکنڈہ قرار دیا۔ لیکن پاراچنار کے باہمت عوام ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے گھبرانے والے نہیں۔واضح رہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں سے پاراچنار سمیت اپر کرم کی بجلی مکمل طور پر منقطع ہے اور علاقہ اندھیرے میں ڈوبا ہوا ہے۔ یاد رہے کہ کرم ایجنسی میں امن برقرار رکھنے کے لئے نہ صرف طالبان بلکہ خود موجودہ حکومت کی طرف سے بھی یہ شرط رکھی جا رہی ہے کہ اہلیان پاراچنار طالبان کو افغانستان کی طرف جانے اور وہاں حملے کرنے کے لئے راستہ فراہم کریں۔ اور ساتھ یہ کہ وزیرستان سے بعض حکومت نواز طالبان کو کرم شفٹ کرنے کے لئے انہیں خیواص میں بسانے کے لئے اجازت دی جائے۔ جس کے لئے اہلیان پارچنار کسی صورت میں تیار نہیں۔ چنانچہ اسی وجہ سے انہیں ایسی غیر انسانی سزا دی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ خیواص کو حاصل کرنے کے لئے گزشتہ سال ماہ مبارک رمضان میں حکومت کے اشارے پر طالبان نے اس علاقے پر زبردست حملے کئے اور اسکا محاصرہ کر کے تہس نہس کر دیا اور اس میں محصور طوری بنگش جوانوں کو قتل کر دیا، مگر بعد میں طوری بنگش قبائل نے اسے دوبارہ طالبان کے قبضے سے نہ صرف چھڑایا بلکہ یہاں سے طالبان کا مکمل بوریا بستر ہی گول کر دیا۔