پاکستانی شیعہ خبریں
کراچی:پولیس کی بربریت،دو شیعہ نوجوان دو ہفتوں سے لا پتہ
کراچی سے اٹھائیس مئی کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کی گئی معتصبانہ کاروائیوں کے نتیجہ میں گرفتار کئے گئے دو شیعہ نوجوان تا حال لا پتہ ہیں ۔شیعت نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق دو شیعہ نوجوانوں محمد علی عرف گل محمد اور حسن علی کو قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ایجنسیوں کے سادہ ملبوس اہلکاروں نے اٹھائیس مئی سن دو ہزار گیارہ کوان کے گھروں (انچولی سوسائٹی فیڈرل بی ایریا)سے اغوا کیا تھا ،جو کہ تاحال لا پتہ ہیں۔
لا پتہ ہونے والے شیعہ نوجوانوں کے گھر والوںنے سندھ پولیس کے کرائم انوسٹی گیشن ذون کے افسران کے خلاف شیعہ نوجوانوں کے غیر قانونی اغوا کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی ہے،گھر والوں نے شیعت نیوز کے نمائندے کو بتایا ہے کہ دونوں شیعہ نوجوانوں کا کسی بھی قسم کے گروپ سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ دونوں شیعہ نوجوان محلہ کمیٹی کے ممبر ہیں اور علاقائی سوشل سرگرمیوں میں سرگرم عمل رہتے تھے۔
واضح رہے کہ دونوں شیعہ نوجوان اپنے خاندان کے خود کفیل ہیں اور اپنا کاروبار کرتے ہیں،اغوا ہونے والے شیعہ نوجوانوں کے گھر والوں کاکہنا تھا کہ انتہائی افسوس ناک بات یہ ہے کہ اب تک ہمارے بچوں کو اغوا ہوئے دو ہفتے گذر چکے ہیں لیکن علمائے کرام سمیت کسی بھی حلقے کی طرف سے اظہار ہمدردی سمیت ہمارے بچوں کی بازیابی کے لئے کسی قسم کی کوئی کوششیں نہیں کی گئیں۔
یہ بات یاد رہے کہ کراچی میں گذشتہ کافی دنوںسے سندھ پولیس نے کالعدم دہشت گرد گروہوں سپاہ صحابہ کی ایماء پر شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کر کے ان پر جھوٹے اور من گھڑت مقدمات قائم کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کے نتیجہ میں متعدد شیعہ نوجوان سندھ پولیس کے کرائم انوسٹی گیشن ذون کی تحویل میں ہیں۔