پاکستانی شیعہ خبریں
ولادت حضرت علی اکبر علیہ السلام، یوم جوان پر وقار انداز سے منایا گیا
ولادت باسعادت حضرت علی اکبر علیہ السلام شبیہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی مناسبت سے یوم جوان کا انعقاد کیا گیا ۔شیعت نیوز کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام ولادت حضرت علی اکبر علیہ السلام کے عنوان سے یوم جوان کا انعقاد انتہاءی عقیدت واحترام اور جوش و خروش سے کیا گیا ۔یوم جوان کے پروگرام میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری،مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی،علامہ امین شہیدی،اور دیگر نے خطاب کیا۔
رپورٹ کے مطابق منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوءے مقررین کاکہنا تھا کہ کسی بھی قوم میں نو جوان طبقہ کو ریٹرھ کی ہڈی کی حثیت حاصل ہے۔نوجوانوں کی مثبت کردارر سازی سے ہی ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبر ہوسکتا ہے۔مجلس
وحدت مسلمین پاکستان نوجوانوں کی کردار سازی اور ان کے ذہنوں میں مذہبی شعور اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ جذبہ حب الوطنی کے فروغ کے لیے بھی بھر پور کردار ادا کررہی ہے۔
مقررین نے کہا کہ اس وقت استعماری قوتیں ملت تشیع کے جوانوںکی بیداری سے خائف ہیںاور ایسے حربے ک استعمال کر رہی ہیں کہ جن سے ان کے مثبت کردار کی سازی کا عمل روکا جا سکے ۔مقررین نے کہا کہ آج نوجوانوں کو گمراہی اور بربادی کے راستے پر دھکیلنے والا سامان جن میں ملٹی میڈیا، موبائل فون انٹرنیٹ سر فرست ہیں، ارزاں نرخوں میں دستیاب جبکہ انسان کی بنیادی ضروریات کی اشیامہنگی ہو رہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نوجوانوںکے کردار کو درس کربلا کی روشی میں نکھارنا چاہتے ہیں میدان کربلا میں چھ ماہ کے بچے سے لے کر 90سال تک کی عمر کا فرد اسی عزم و حوصلے اور قوت ایمانی کے سبب جوان نظرآتا تھااگر اب بھی نوجوانوں میں وہی عزم وہمت اور جوش و ولولہ پیداہو جائے تو ملک وقوم کی تقدیر بدل سکتی ہے۔ تقریب سے علام شیبربخاری ، علامہ ثمر نقوی ، علامہ اعجاز حسین بہشتی ، برادر نثار سید نا صر عباس شرازی ، یوتھ اف پارہ چنار کے نمائندہ برادر صفدر حسین نے بھی خطاب کیا
۔اس موقع پر ملک کے معرو نوحہ خوان علی صفدر رضوی نے منقبت خوانی کی ، تقریب کے اکتتام پر ایک قرارداد پاس کی گئی جس میں سرزمین وطن پر امریکہ کہ جانب سے ہم جنس پرستی کے فروغ کے لیے کی جانے والی کوششوں کی مذمت کی گئی اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ ان مذموم سرگرمیوں کا راستہ روکے۔