پاکستانی شیعہ خبریں
پارا چنار کے مکینوں کی جانب سے جیل بھرو تحریک کے اعلان کے بعد گرفتار کیے جانے والے طلبہ کی رہائی

تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے نتیجہ مین چار دن سے گرفتار طلباء کو آخر کو رہا کرنا پڑا۔ گرفتار کیے جانے والے طلبہ کی رہائی میں صحافی حضرات نے اپنا بھر پور رول ادا کیا۔ رہائی پانے کے طلباء اور صحافیوں نے کہا ہے کہ صحافیوں اور طلباء پر تشدد، ریلی پر فائرنگ جو کہ ایک کھلی ریاستی دہشت گردی ہے، ایسے حکم جاری کرنے پر P.A کرم کو برطرف کیا جائے ۔ طلباء جب جیل سے باہر آئے تو بہت بڑی تعداد ان کے استقبال کے لیے موجود تھے جس کو جلوس کی شکل میں پاراچنار شہر لایا گیا۔ جلوس سے ٹرائبل یونین کے جرنلسٹ اور ساجد بنگش نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ P.A کرم کی برطرفی اور C-130 جب شروع نہ کیا جائے چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ P.A کرم پاراچنار کے امن خراب کرنے وہاں کی عوام کو آپس میں لڑانے کی سازش کر رہی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گورنر خیبرپختونخواہ پاراچنار میں طلبہ پر FC کی فائرنگ کی تحقیقات کر کے پولیٹیکل ایجنٹ کرم شہاب علی شاہ کو برطرف کرے۔