پاکستانی شیعہ خبریں
حکومت بلوچستان شہریوں کو دہشت گردوں کے سپرد کر کے ملک توڑنے کی ساز ش کر رہی ہے،علامہ حسن ظفر نقوی
جعفریہ الائنس کے سربراہ سینیٹر علامہ عباس کمیلی ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی،مولانا مرزا یوسف حسین،علامہ آفتاب حیدر جعفری اور دیگر راہنمائوں نے مستونگ میں دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ زائرین کی شہادت اور اسپتال پہنچائے جانے والے ذخمیوں پر فائرنگ انسانیت سوز مظالم
کی بد ترین مثال ہے
،حکومت بلوچستان امن وامان کے قیام میں ناکام ہو چکی ہے اور امریکی وصیہونی کاسہ لیسی میں مصروف ہے اسے فی الفور مستعفی ہو جانا چاہیے۔انہوں نے کوئٹہ میں زائرین کی بس پر ہونے والے حملے کو امریکی و صیہونی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت بلوچستان امریکی ایما پر پاکستان کے شہریوں کو دہشت گردوں کے حوالے کر کے ملک توڑنے کی سازشوں میں مصروف عمل ہے اس لیے وزیر اعلی بلوچستان اور گورنر بلوچستان کو فی الفور ان کے عہدوں سے بر طرف کر دیا جائے ۔شیعہ رہنماںنے کہا کہ بلوچستان میں زائرین کی بس پر آدھے گھنٹے تک دہشت گرد فائرنگ کرتے رہے لیکن قانون نافذ کرنے والے ادارے جائے وقوعہ پر نہ پہنچ سکے جس سے واضح ہوتا ہے کہ دہشت گردی کی واردات میں حکومت ملوث ہے ،راہنماں نے مزید کہا کہ حکومت بلوچستان ایک طرف تو امریکی ایما پر کالعدم دہشت گرد گروہوں کی سر پرستی میں مصروف عمل ہے جبکہ دوسری جانب معصوم اور بے گناہ شیعہ نوجوانوں کوجو کہ گذشتہ برس القدس ریلی میں دھماکہ میں شدید ذخمی ہوئے تھے ،گرفتار کیا گیاہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ حکومت ملت جعفریہ کے عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ سمیت زائرین کی بسوں پر حملہ کرنے میں ملوث کالعدم دہشت گرد گروہوں کو گرفتار کرنے سے قاصر ہے اور معصوم اور بے گناہوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے جو کہ شرمناک فعل ہے۔شیعہ راہنماں نے صدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان اور گورنر بلوچستان کو فی الفور بر طرف کر دیا جائے جو بلوچستان میں ملت جعفریہ کے عمائدین کی نسل کشی میں ملوث ہیں ۔راہنماں نے سانحہ مستونگ پر ملک بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ تین روزہ سوگ میں شریک ہوں اور شہدائے سانحہ مستونگ کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا