مستونگ میں چالیس مارے گئے تو بڑی بات نہیں وزیر اعلی اسلم رئیسانی
بلوچستان کے وزیر اعلی اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ کہ بلوچستان کی آبادی کروڑوں میں ہے لہذا اگر مستونگ میں 40 افراد مارے گئے تو کوئی بڑی بات نہیں ہے۔
وزیر اعلی بلوچستان اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ سانحہ مستونگ میں اگر ایک دن میں چالیس آدمی مارے گئے
تو یہ کوئی بڑی بات نہیں کیونکہ بلوچستان کی آبادی کروڑوں میں ہے۔
مرنے والوں کے آنسو پونچھنے کے لئے ٹشو پییرز کا ٹرک بھجوادوں گا، اگر سیاستدان نہ ہوتا تو تمباکو بیچتا۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسلم رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان میں کہیں بھی طالبا کی کوئی مجلس شوری نہیں البتہ "شورہ” ضرور دیکھا ہے۔ صوبے میں امن و امان تسلی بخش ہے۔ لوگ بلاوجہ شور مچاتے ہیں۔
بلوچستان کی آبادی کروڑوں میں ہے اگر اکا دکا واقعات میں کچھ لوگ مارے جائیں تو یہ کوئي بڑی بات نہیں۔
اسلم رئیسانی نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں بنتی ہے۔ انھوں نے کہ پاکستان اپنی خارجہ پالیسی خود بناتا اور اس پر عمل کرتا ہے۔